بنگلورو۔2؍اگست (ایجنسیز)سابق رکن پارلیمنٹ پراجول ریوانا نے ہفتہ کو بنگلور کی ایک خصوصی عدالت کی جانب سے عصمت دری کے ایک معاملے میں مجرم قرار دینے کے بعد ردعمل ظاہر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا۔ سابق ایم پی نے کہا کہ ان کی واحد غلطی سیاست میں تیزی سے ابھرنا رہی ہے۔ عدالت نے انہیں عمر قید کی سزا سنائی ۔ انہوں نے عدالت کے سامنے سزا میں کمی کی درخواست کی اور رو پڑے ۔ ریوانا نے اپنے ردعمل میں عدالت سے کہا کہ ان پر الزام لگانے والی خواتین کو ان کے خلاف شکایت کرنے کیلئے استغاثہ نے زور دیا تھا جبکہ وہ ایسا رضاکارانہ طور پر نہیں کرتیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ میں نے متعدد خواتین کی عصمت دری کی ہے لیکن کوئی بھی خاتون نے رضاکارانہ طور پر شکایت نہیں کی الیکشن سے چھ دن پہلے کچھ خواتین سامنے آئیں (گزشتہ سال لوک سبھا انتخابات) استغاثہ کی طرف سے انہیں جان بوجھ کر لایا گیا اور انہیں شکایت کرنے پر مجبور کیا۔ پراجوال نے عدالت کو مزید بتایا کہ وہ بی ای مکینیکل گریجویٹ ہیں اور ہمیشہ انہوں نے میرٹ میں امتحانات میں کامیابی حاصل کی۔واضح رہے کہ معطل جے ڈی (ایس) لیڈر کو گذشتہ جمعہ کو عصمت دری کیس میں مجرم قرار دیا گیا تھا۔ آج عدالت نے سزا کا اعلان کردیا۔ اس موقع پر پراجول ریونا نے عدالت سے گذارش کی کہ براہ کرم مجھے کم سزا دیں جس کی میں عدالت سے درخواست کرتا ہوں۔ پراجوال نے مبینہ طور پر کہا کہ وہ چھ ماہ سے اپنے والد اور والدہ سمیت اپنے دیگر ارکان خاندان سے نہیں ملے ہیں۔