عصمت ریزی کے بعض واقعات کی صداقت پر یوپی کے وزیر کو شبہ

   

لکھنؤ۔ 10 جون (سیاست ڈاٹ کام) ایسے وقت جبکہ ریاست اترپردیش کے مختلف حصوں سے عصمت ریزی کے واقعات کی خبریں آرہی ہیں، آبی سربراہی اور آبی وسائل کے ریاستی وزیر اوپیندرا تیواری نے ایسے واقعات کی صداقت پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے اور کہا کہ یہ زنابالجبر کی ایک قسم ہوسکتی ہے۔ انہوں نے تونڈا میں بیان دیا کہ اگر کسی نابالغ لڑکی کا زنابالجبر ہوتا ہے تو اسے زنا بالجبر تصور کیا جاتا ہے اور اس وقت جب ہم یہ سنتے ہیں کہ 30 تا 35 سال کی کوئی شادی شدہ عورت کے ساتھ ایسا ہی واقعہ 7 یا 8 سال قبل پیش آیا تھا تو یہ واقعہ (باہمی) تعلقات کا بھی ہوسکتا ہے۔ جس وقت یہ واقعہ ہوا تھا، اس وقت اس معاملے کو اٹھانا چاہئے تھا۔ سوشیل میڈیا پر وزیر موصوف کا یہ متنازعہ بیان گشت کررہا ہے۔ گزشتہ جمعہ کو اترپردیش کے خوشی نگر میں ایک 12 سالہ دلت لڑکی کی 6 افراد نے عصمت ریزی کردی تھی ۔