عصمت ریزی کے ملزمین سے متاثرہ لڑکیوں کی شادی

   

مغربی گوداوری میں منفرد واقعہ، چائلڈ میریج کے خلاف پولیس میں شکایت درج
حیدرآباد: اے پی کے مغربی گوداوری ضلع میں ایک حیرت انگیز واقعہ پیش آیا جس میں گاؤں کے بزرگوں نے دو نابالغ لڑکیوں کی شادی ان کی عصمت ریزی کرنے والوں سے کرادی ۔ واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب عصمت ریزی کے ملزم ایک دولہے نے مقامی پولیس میں چائلڈ میریج کی شکایت درج کی اور کہا کہ جس لڑکی سے اس کی جبراً شادی کی گئی ، اس کی عمر محض 17 سال ہے ۔ یہ واقعہ مغربی گوداوری کے دوارکا تریمولا منڈل میں پیش آیا جہاں دو نابالغ لڑکیوں کی شادی دو بھائیوں سے کردی گئی۔ ان میں سے ایک لڑکا نابالغ ہے۔ شکایت ملنے کے بعد پولیس نے عصمت ریزی کے دونوں ملزمین کے خلاف پاسکو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔ پولیس نے گاؤں والوں کے خلاف بھی شادی کے سلسلہ میں علحدہ مقدمہ درج کیا ہے۔ ڈی ایس پی جی پی راؤ نے بتایا کہ عصمت ریزی کے دونوں ملزمین آپس میں بھائی ہیں اور ان کی عمر 17 اور 19 سال ہے۔ دونوں لڑکیاں زرعی اراضی میں کام کرتی تھیں اور یہ لڑکیاں حاملہ ہوگئیں تو اس وقت گاؤں میں ہنگامہ کھڑا ہوگیا۔ مسئلہ کی یکسوئی کیلئے گاؤں کے بزرگوں نے 17 سالہ لڑکے کی شادی 27 ستمبر کو 16 سالہ لڑکی سے کردی۔ شادی سے ناراض نابالغ لڑکے نے شادی کی تصویروں کیساتھ پولیس میں شکایت درج کروائی۔ تحقیقات کے بعد دونوں بھائیوں جبکہ چائلڈ میریج کے ضمن میں گاؤں کے پانچ افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔