عصمت ریزی کے ملزم بی جے پی لیڈروں کے پوسٹر لگادیئے گئے

   

Ferty9 Clinic

لکھنؤ13مارچ(سیاست ڈاٹ کام ) شہریت (ترمیمی) قانون(سی اے اے ) کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے والے افراد کی فوٹو کے ساتھ ذاتی معلومات پر مبنی ہورڈنگس ریاستی راجدھانی کے چوراہوں پر لگائے جانے کے ریاستی حکومت کے فیصلے کے جواب کے طور پر سماج وادی پارٹی نے جمعرات کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے عصمت دری کے ملزم لیڈروں کے پوسٹر لگائے ہیں۔سماج وادی پارٹی کی جانب سے لگائی گئی ہورڈنگس میں بی جے پی لیڈر و سابق مرکزی وزیر عصمت دری کے ملزم سوامی چنمیانند اور اناؤ ریپ کیس کے مجرم کلدیپ سنگھ سینگر شامل ہیں۔اس ضمن میں ایس پی لیڈر آئی پی سنگھ نے جمعرات کی رات ٹوئٹ کیا‘‘جب تحریک کاروں کے پاس پرائیویسی کا کوئی حق نہیں ہے ۔اور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے حکم کے بعد بھی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت ہورڈنگس کو نہیں ہٹا رہی ہے ۔لہذا ہم نے بھی فیصلہ کیا ہے کہ کچھ کریمنلس کی تصاویر لگائی جائیں جس سے ہماری بچیاں محتاط رہیں‘‘۔اپنے ایک دیگر ٹوئٹ میں مسٹر سنگھ نے لکھا‘‘جو افراد ان ہورڈنگس کی مخالفت کریں گے وہ زانیوں کے حامی اور خواتین کے مخالف ہوں گے ۔ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کے خلاف جانے اور ہمارے آئین کی خلاف ورزی کرنے سے قبل بی جے پی کو خود کے گریبان میں دیکھنا چاہئے ۔بی جے پی خواتین مخالف ہے ۔تاہم جیسے ہی بی جے پی کے عصمت دری کے ملزم لیڈروں کی ہورڈنگس لگائے جانے کی اطلاع لکھنؤ انتظامیہ کو ہوئی اس نے فورا ہورڈنگس ہٹا دئیے ۔اور چوکسی بڑھا دی گئی ہے ۔مسٹر سنگھ نے خود سے ہی اس ضمن میں خبر دی کہ لوہیا پارک کے نزدیک ہورڈنگس لگائی گئی ہیں ۔ جس کے بعد پولیس حرکت میں آئی ۔

طالبہ کی اجتماعی عصمت دری
موتیہاری 13 مارچ (سیاست ڈاٹ کام ) بہار میں مشرقی چمپارن ضلع کے مدھوبن تھانہ علاقہ میں ایک طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کئے جانے کا معاملہ روشنی میں آیا ہے ۔پولیس ذرائع نے آج یہاں بتایاکہ متاثرہ نے مدھوبن تھانہ میں درخواست دے کر دو نوجوانوں کے خلاف اجتماعی عصمت دری کئے جانے کا معاملہ درج کرایا ہے ۔ درج معاملے میں متاثرہ نے بتایاہے کہ گاؤںکے دو نوجوانوں نے اس کا اغوا کرلیا اور سنسان کھیت میں لیکر جاکر اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی ۔ذرائع نے بتایاکہ خاتون سپاہی کی تحویل میں متاثرہ کو بہتر علاج اور میڈیکل جانچ کیلئے موتیہاری اسپتال موتیہاری بھیج دیا گیاہے۔ پولیس معاملے کی جانچ کر رہی ہے ۔