علاج کیلئے بھاری رقومات کی وصولی پر ہائی کورٹ برہم

,

   

ہاسپٹلس کے خلاف کارروائی کی ہدایت، لائسنس کے ساتھ اراضی واپس لی جائے

حیدرآباد : تلنگانہ ہائی کورٹ نے پھر ایک مرتبہ کارپوریٹ ہاسپٹلس میں علاج کے لئے بھاری رقومات کی وصولی پر برہمی کا اظہار کیا ۔ عدالت نے کہا کہ مریضوں سے بھاری رقومات کا مطالبہ کیا جارہا ہے ۔ اپولو اور بسوا تاراکم ہاسپٹلس میں حکومت کی مقرر کردہ شرحوں کی مخالفت کی شکایت کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ۔ درخواست گزار نے بتایا کہ غریب مریضوں کو مفت علاج کی سہولت فراہم کرنے کی شرط پر حکومت نے بعض دواخانوں کو رعایتی قیمت پر اراضی الاٹ کی ہے۔ رعایتی شرح پر اراضی حاصل کرنے والے اپولو اور بسوا تاراکم ہاسپٹلس غریبوں کو مفت علاج فراہم کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔ ہائی کورٹ نے حکومت سے سوال کیا کہ شرائط کی خلاف ورزی پر دی گئی اراضی واپس کیوں نہیں لی جاسکتی ؟ عدالت نے کہا کہ زائد رقم کی عدم ادائیگی پر نعشیں حوالے کرنے سے انکار کیا جارہا ہے ۔ حکومت کو ہدایت دی گئی کہ زائد چارجس وصول کرنے والے خانگی دواخانوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ لائسنس کی منسوخی کافی نہیں ہے، ان سے اراضی واپس حاصل کی جانی چاہئے۔ حکومت کو ہدایت دی گئی کہ اپولو اور بسوا تاراکم ہاسپٹلس کے بارے میں تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔