علاقائی استحکام کیلئے خطرہ بننے والی کارروائی سے گریز کا مشورہ

   

انتہائی صبروتحمل برتنے کی ہندوستان اور پاکستان کو تلقین ، پاکستان کو انتہاء پسندی کی اجازت نہیں دینی چاہئے
لندن ؍ بروسلز ؍ ملبورن ۔ 26 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) حکومت برطانیہ نے آج ہندوستان اور پاکستان پر زور دیاکہ ایسی کوئی کارروائی سے گریز کریں جو علاقائی استحکام کیلئے خطرہ بن جائے۔ اس نے کہا کہ بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مشترکہ کام کرنے کیلئے اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہیکہ جو لوگ پلوامہ دہشت گرد حملہ کے ذمہ دار ہوں انہیں اس حملہ کے سلسلہ میں جوابدہ بنایا جائے۔ اپنے تازہ ترین بیان میں برطانیہ کے بیرونی اور دولت مشترکہ دفتر نے اپنے بیان میں کہا کہ دونوں فریقین کو اس تنازعہ کی بات چیت کے ذریعہ یکسوئی کرنی چاہئے۔ بروسلز سے موصولہ اطلاع کے بموجب یوروپی یونین نے حکومت ہند و حکومت پاکستان سے انتہائی صبروتحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا اور کہا کہ اگر کشیدگی مزید بڑھے تو الجھن بن سکتی ہے۔ یوروپی یونین نے کی ترجمان ماجا اوسیان سک نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہندوستان کہتا ہیکہ عسکریت پسندوں کا تعلق پاکستان سے تھا اور جیش محمد شہروں میں خودکش حملوں کی سازش کررہا ہے جبکہ پاکستان کا کہنا ہیکہ ہندوستانی طیاروں نے اس کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی اور ملک کے جنوب مغربی علاقہ کو فضائی حملوں کا نشانہ بنایا جس کیلئے ہندوستان کو معذرت خواہی کرنی چاہئے۔ اس صورت میں دونوں ممالک کو چاہئے کہ انتہائی صبروتحمل کا مظاہرہ کریں اور پرامن طور پر اپنے تعلقات کا احیاء کریں۔ ملبورن سے موصولہ اطلاع کے بموجب حکومت آسٹریلیا آج پاکستان سے خواہش کی ہیکہ وہ اپنی سرزمین کو دہشت گرد گروپ یا افراد کیلئے کسی دوسرے ملک کے خلاف سرگرمی کیلئے استعمال کرنے کی اجازت نہ دے۔ وزیرخارجہ آسٹریلیا ماریس پین نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جو حملہ کے چند گھنٹے بعد منظرعام پر آیا ہے۔ پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی سرزمین کو دہشت گرد سرگرمیوں کیلئے استعمال کرنے کی اجازت نہ دے۔