علاقہ حیدرآباد کرناٹک کیلئے 11.7 ہزار کروڑ روپئے منظور

   

علاقہ کیلئے علحدہ سکریٹریٹ کے قیام کو بھی منظوری، گلبرگہ میں کابینی اجلاس کے بعد چیف منسٹر کی میڈیا سے بات چیت

گلبرگہ 18 / ستمبر :(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) چیف مسٹر کرناٹک کی صدارت میں کرناٹک کی ریاستی وزارتی کابینہ کا جو اجلاس منعقد ہوا ۔اس میں علاقہ حیدرآباد کرناٹک تبدیل شدہ نام کلیان کرناٹک کی ترقی کیلئے درکار12692کروڑ روپیوں میں سے 11779کروڑ روپئے جملہ 46پروجیکٹوں کے لئیمنظور کئے جانے کا چیف منسٹر کرناٹک سدرامیا نے وزارتی کابینہ کے اجلاس کے اختتام کے بعد کلیان کرناٹک علاقائی ترقیاتی بورڈ ( حیدر آباد کرناٹک علاقائی ترقیاتی بورڈ ) کیلئے اعلان کیا۔کابینہ نے کلیان کرناٹک علاقائی ترقیاتی بورڈ کے لئے ایک علیحدہ سیکریٹرئیٹ کی تیاری کا بھی اعلان کیا۔ وزارتی کابینہ کے اجلاس میں یہ بھی طئے کیا گیا کہ اضلاع بیدر اور گلبرگہ کے دیہاتوں کو7200کروڑ روپیوں کے صرفہ سے باقاعدگی کے ساتھ پینے کا پانی مہیا ہوسکے ۔ اس مقصد کے لئے ریاستی اور مرکزی حکومت خرچ کا مساوی حصہ برداشت کرے گی۔ وزارتی کابینہ نے اپنے اجلاس میں یہ بھی طئے کیا کہ بیدر میونسپل کونسل اور رائیچور میونسپل کونسل کو ترقی دیکر میونسپل کارپوریشن میں تبدیل کیا جائے گا۔چیف منسٹر نے کہا کہ علاقہ حیدر آبا د رناٹک میں17439 سرکاری عہدوں کو پر کیا جائیگا۔ تقررات کروائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ علاقہ میں 45پرایمری ہیلتھ سنٹرس اور 31کمیونٹی ہیلتھ سنٹرس بھی قائم کئے جائینگے۔ اس کے علاوہ علاقہ کلیان کرناٹک کے 9تعلق جاتی ہسپتالوں 809کروڑ روپیوں کے صرفہ سے ترقی دی جائیگی۔ آئیدہ چھ ماہ کے دوران ممتاز ماہر معاشیات گووند راج کی صدارت میں تشکیل دی گئی کمیٹی کی رپورٹ ملنے پر علاقائی عدم توازن کو ختم کرنے کی بھر پور کوشش کی جائے گی ۔ قبل ازیں گلبرگہ میں کلیان کرناٹک اتسو کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے وعدہ کیا کہ گلبرگہ شہر کو 1685کروڑ روپیوں کے صرفہ سے ایک اسمارٹ سٹی میں تبدیل کردیا جائیگا۔ چیف مسٹر نے بتایاہے کہ ریاستی حکومت نے کلیان کرناٹک ترقیاتی بورڈ کو 2013-14 اور 2024-25کے دوران 19778کروڑ روپئے الاٹ کئے ہیں ۔ ان میں سے 13,229کروڑ روپئے جاری کردئے گئے ہیں ۔ اب تک 35885پروجیکٹوں پر کام شروع کئے گئے ہیں او ر ان میں سے 27264پروجیکٹس مکمل ہوچکے ہیں ۔ اس طرح یہ اعداد اس علاقہ کی تیز رفتار ترقی کی طرف اشارہ کرتے ہیں ۔علاقہ میں 109416خالی جائیدادوں کی شناخت ہوئی تھی جن میں سے79985جائیدادوں کو پر کرلیا گیا ہے . مابقی جائیدادوںکو بھی مرحلہ واری انداز میںپر کرلیا جائے گا۔