فروعی اختلافات فراموش کرنے کا مشورہ ، امیر جماعت اسلامی جناب سعادت اللہ حسینی کا خطاب
حیدرآباد ۔ 14۔نومبر (سیاست نیوز) جماعت اسلامی ہند کے زیر اہتمام علماء اور دینی مدارس کے فارغین کیلئے ورکشاپ کا انعقاد عمل میں آیا۔ 6 تا 10 نومبر منعقدہ ورک شاپ میں مختلف مسلک اور دینی تنظیموں سے وابستہ علماء کے علاوہ دینی مدارس اور جامعات کے فارغ التحصیل افراد نے شرکت کی۔ ورک شاپ میں ملک کی مختلف ریاستوں سے 120 علماء شریک ہوئے دارالعلوم دیوبند اور ندوۃ العلماء لکھنو سے تعلیم یافتہ علماء بھی شریک تھے۔ نائب امیر جماعت اسلامی مولانا ولی اللہ سعیدی نے علماء کو مسالک اور نظریات کے اختلافات سے قطع نظر اتحاد اور اتفاق کے ساتھ آگے بڑھنے کا مشورہ دیا۔ ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی ، سکریٹری شریعہ کونسل نے ورکشاپ کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ورکشاپ کا مقصد علماء کرام کو ذمہ داریوں کی یاد دلانا ہے ۔ مسلکی اختلافات کو بھلاکر متحدہ طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ پانچ روزہ ورکشاپ میں 12 اجلاس منعقد ہوئے جن میں 21 موضوعات پر اہم شخصیتوں نے حطاب کیا۔ سکریٹری جماعت اسلامی جناب عارف علی نے جماعت اسلامی کے قیام اور اس کی کارکردگی کی تفصیلات پیش کیں۔ امیر جماعت اسلامی جناب سید سعادت اللہ حسینی نے علمائے کرام کو مشورہ دیا کہ وہ امت کی حقیقی تعمیر اور تشکیل کلمہ طیبہ کے ذریعہ ممکن بنائیں۔ انہوں نے علماء کو 6 نکاتی ایکشن پلان پیش کیا جس کے تحت سماج میں اسلامی اصولوںکی رہنمائی کی جائے گی ۔ علماء کو مشورہ دیا گیا کہ وہ اعتدال کا راستہ اختیار کریں اور ا ختلافات سے گریز کریں ۔ ورکشاپ میں اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں فروعی اختلافات کو فراموش کرتے ہوئے اتحاد و اتفاق کے ساتھ دین کی دعوت پیش کرنے اور امت کے مسائل حل کرنے کی تلقین کی گئی۔1