مظفر نگر(یوپی) ۔ 15جولائی ۔(سیاست ڈاٹ کام) علمائے دین ، کارکنوں اور مقامی عوام نے مطالبہ کیا کہ اُن افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے جنھوں نے مبینہ طورپر ایک عالم دین پر حملہ کیا تھا اور اُنھیں ’’جئے شری رام ‘‘ کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا تھا ۔ جمعیت العلماء ہند کے مقامی کارکنوں نے جو علمائے دین کی ایک تنظیم ہے اور جس نے جوالہ دیہات میں اتوار کے دن اس واقعہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا جس کا اہتمام جمعیت العلماء نے کیا تھا ۔ وہ بڑے پیمانے پر احتجاج کا انتباہ دے رہے تھے بشرطیکہ پولیس خاطیوں کی گرفتاری سے قاصر رہے ۔ پولیس نے تقریباً 12 نوجوانوں کے خلاف مبینہ طورپر عالم دین امام املاق الرحمن کی داڑھی کھینچنے اور اُنھیں جئے شری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے مقدمہ درج کیا ہے ۔ امام صاحب مبینہ طورپر موٹر سیکل پر ہفتہ کے دن اپنے دیہات جارہے تھے جب تقریباً 12 نوجوانوں نے مبینہ طورپر اُنھیں روکا ، زدوکوب کیا اور اُن کی داڑھی کھینچی ۔ امام نے کہا کہ جب وہ مدد کیلئے چیخ پکار کررہے تھے تو اُن کے دیہات کے دو افراد نے اُنھیں بچالیا ۔ پولیس نے اس کا انکشاف کیا ۔