علیگڑھ ۔ /7 جون (سیاست ڈاٹ کام) علیگڑھ میں ایک ڈھائی سالہ معصوم کے قتل پر پیدا ہونے والی ناراضگی اور برہمی کے درمیان حکام نے لاپرواہی برتنے والے 5 پولیس ملازمین کو معطل کردیا ہے اور ان دو افراد کے خلاف سخت قانون لاگو کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو 10 ہزار کے قرض کے عوض مبینہ طور پر معصوم بچی کا قتل کیا ۔ ڈھائی سالہ اس لڑکی کی مسخ شدہ نعش کچرے کے ڈھیر سے برآمد ہوئی ۔ تپال ٹاؤن شپ میں مقیم اس لڑکی کے خاندان نے تین دن قبل گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی تھی ۔ اسٹیشن ہاؤز آفیسر کے بشمول تمام 5 پولیس ملازمین کو مبینہ طور پر لاپرواہی برتنے اور لڑکی کی گمشدگی کی اطلاع کے بعد کیس درج کرنے میں تاخیر پر معطل کیا گیا ۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے توثیق ہوئی کہ لڑکی کی موت گلا گھونٹنے سے ہوئی ہے ۔ اس لڑکی کی پہلے عصمت ریزی کی گئی اور بعد ازاں گلا گھونٹ کر ماردیا گیا ۔ نیشنل کمیشن برائے تحفظ حقوق اطفال نے ضلع حکام سے اس سلسلے میں تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے ۔ کمیشن کے سربراہ نے نئی دہلی میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے فوری رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی ۔
