علی باغ میں غیر قانونی تعمیرات ڈھانے میں تذبذب پر حکومت سے ہائی کورٹ کا سوال

   

ممبئی۔31 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) بامبے ہائی کورٹ نے آج ریاستی حکومت سے سوال کیا ہے کہ وہ رائے گڑھ ڈسٹرکٹ میں واقع علی باغ میں غیر قانونی تعمیرات خاص طور پر ساحلی سمندر کے ساتھ بنے ہوئے رسارٹس کو ڈھانے میں کیوں تذبذب کا شکار ہے۔ یہ موضوع اس وقت سامنے آیا جب چیف جسٹس پردیپ نندرا یوگ اور جسٹس این ایم جامدار پر مشتمل بنچ پر ریاستی حکومت نے بیان دیا کہ حکومت کے کئی امتناعی احکامات جس میں اس طرح کی پراپرٹی کے تحفظ فراہم کرنے کو کہا گیا تھا حکومت نے ان کو نہیں ڈھایا۔ اس کے علاوہ ریاست نے نچلی عدالت میں ان احکامات پر جوں کا توں موقف اختیار کرنے کے احکامات حاصل کرلیے تھے اور اس طرح کے ا بھی 111 عدالتی احکامات کی تفصیلات ہائی کورٹ نے طلب کی ہیں۔ ریاست کے 4 جون کے بیان کے مطابق 159 جائیدادوں کو ڈھانے کے احکامات جاری کیئے گئے جس میں سے صرف 24 ڈھانچوں کو منہدم کردیا گیا۔ جبکہ 111 ڈھانچوں کیلئے عدالت سے جوں کا توں موقف احکامات حاصل کرلیے۔