دیگر کی تلاش جاری‘ مقدمات درج‘منصوبہ بند سازش کے تحت حملہ کا انکشاف
نئی دہلی ۔26؍مئی ( ایجنسیز )اترپردیش کے علی گڑھ میں پیش آئے موب لنچنگ واقعہ میں پولیس نے کارروائی شروع کر دی ہے۔ ہندوتوا تنظیم سے منسلک تقریباً 25 نامعلوم اور 13 نامزد افراد کے خلاف سخت دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ان ملزمین پر قتل کی کوشش، ڈکیتی اور وصولی جیسے سنگین دفعات لگائے گئے ہیں۔ ان میں سے 3 نامزد ملزمین وجے گپتا، وجے بجرنگی اور لوکْش کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔ اب پولیس دیگر ملزمین کی تلاش میں مصروف ہے۔علی گڑھ کے الہداد پور میں 25 مئی کو خود کو ’گئو رکشک‘ کہنے والے ہندو وادی تنظیم کے افراد نے قدیم، علی اور ارباز سمیت 4 نوجوانوں کو بے رحمی سے زد و کوب کیا تھا ساتھ ہی ان کے ٹرک کو بھی آگ کے حوالے کر دیا تھا۔ نام نہاد گئو رکشکوں کا الزام تھا کہ نوجوان اپنی گاڑی میں ممنوعہ گوشت لے کر جا رہے تھے۔ واضح ہو کہ نام نہاد گئو رکشکوں نے زخمی نوجوانوں کو جائے وقوعہ سے پولیس کو لے جانے سے روکنے کی کوشش بھی کی حالانکہ پولیس اہلکاروں نے ایمبولنس کا بہانہ بنا کر زخمیوں کو کسی طرح سے دوسری گاڑی سے نکال کر ہاسپٹل پہنچایا۔ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ موب لنچنگ کے شکار نوجوان گوشت کے کاروباری تھے اور ان کے پاس درست لائسنس بھی تھا۔ وہ ’التبارک میٹ فیکٹری‘ سے گوشت لے کر آ رہے تھے۔ ان کے پاس سے فیکٹری کی رسید بھی ملی ہے۔ تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ان نوجوانوں پر حملہ اچانک نہیں ہوا تھا۔ اس حملہ کی پہلے سے سازش رچی جا رہی تھی۔ 50 ہزار روپے وصولی کیلئے گوشت لے جا رہی گاڑی پر حملہ کیا گیا تھا، اس سے قبل اس گاڑی کا پیچھا بھی کیا گیا تھا۔ 25 مئی کو علی گڑھ پولیس کو الہداد پور اسٹیڈیم کے پاس ہنگامہ آرائی کی اطلاع ملی تھی۔ جب جائے وقوعہ پر فورس پہنچی تو دیکھا کہ مشتعل ہجوم نے 4 نوجوانوں کو گھیر رکھا ہے۔ ان میں شدید طور پر زخمی 3 نوجوان ایک پلاٹ کی دیوار سے ٹیک لگائے بیٹھے تھے اور چوتھا پی آر وی گاڑی کے پاس پڑا تھا۔