عمارتوں کا انہدام چیف منسٹر کی توہم پرستی کا نتیجہ ، کانگریس کا الزام

   

اسمبلی اور سکریٹریٹ کی عمارتوں کا کانگریس قائدین نے معائنہ کیا، انہدامی کارروائی روکنے کا اعلان

حیدرآباد ۔ یکم جولائی (سیاست نیوز) کانگریس قائدین نے آج تلنگانہ اسمبلی اور سکریٹریٹ کا دورہ کرتے ہوئے عمارتوں کا معائنہ کیا جنہیں منہدم کرتے ہوئے حکومت نئی تعمیرات کا منصوبہ رکھتی ہے۔ سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرمارکا اور رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی کی قیادت میں ارکان اسمبلی اور سابق ارکان پارلیمنٹ و اسمبلی نے موجودہ اسمبلی اور سکریٹریٹ کی عمارتوں کا دورہ کرنے کے بعد اعلان کیا کہ کانگریس پارٹی سکریٹریٹ کی عمارتوں کے انہدام کی نہ صرف مخالفت کرے گی بلکہ انہدام کو روکنے کی کوشش کرے گی۔ کانگریس نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر کے سی آر توہم پرستی کا شکار ہیں اور وہ واستو کے نام پر مضبوط اور نئی عمارتوں کو منہدم کر رہے ہیں۔ اسمبلی اور سکریٹریٹ کے لئے موجودہ عمارتیں کافی ہیں اور حکومت کو نئی عمارتوں کے لئے مختص کردہ رقم عوام کی فلاح و بہبود اور ترقیاتی اسکیمات پر خرچ کرنے چاہئے ۔ بھٹی وکرمارکا اور ریونت ریڈی کے علاوہ ارکان مقننہ ڈی سریدھر بابو ، جگا ریڈی ، ٹی جیون ریڈی ، پی ویریا ، شریمتی انو سویا ، سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ ، سابق رکن پارلیمنٹ وشویشور ریڈی ، پردیش کانگریس کے ورکنگ پریسیڈنٹ پونم پربھاکر اور دیگر قائدین اس دورہ میں موجود تھے۔ اسمبلی کی عمارتوں کا جائزہ لیتے ہوئے پولیس نے کسی قدر رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی، بعد میں کانگریس قائدین کو اجازت دے دی گئی۔ اسمبلی اور سکریٹریٹ کی عمارتوں کے معائنہ کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ حقیقی صورتحال سے عوام کو واقف کرانے کے لئے کانگریس قائدین نے سکریٹریٹ کا دورہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ڈبل بیڈروم مکانات کی تعمیر ، بیروزگار کو روزگار کی فراہمی اور زرعی شعبہ کے کئی مسائل ہیں لیکن کے سی آر نے مسائل کو نظرانداز کرتے ہوئے نئی عمارتوں کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے ۔ بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ متحدہ آندھراپردیش میں موجودہ اسمبلی و سکریٹریٹ عمارتیں کافی ہورہی تھیں۔اب جبکہ تلنگانہ ریاست بن چکی ہے ، نئی عمارتوں کی ضرورت نہیں ۔ سکریٹریٹ کی تمام عمارتیں 10 تا 30 برسوں کے درمیان تعمیر کی گئی ہے اور یہ عمارتیں کافی مضبوط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام اہم عمارتوں پر اپنا نام درج کرانے کے مقصد سے کے سی آر سینکڑوں کروڑ روپئے عوامی رقومات کا بے جا استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں آندھراپردیش حکومت نے سکریٹریٹ کی جو عمارتیں حوالے کی ہیں، ان پر 40 کروڑ روپئے خرچ کئے جاچکے ہیں۔ رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی نے کہا کہ کانگریس پارٹی نئی عمارتوں کی تعمیر کو روکنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ واستو اور دیگر توہمات کا شکار ہوکر کے سی آر انہدامی مہم پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیگر سیاسی جماعتوں ، عوامی تنظیموں کے ساتھ انہدام کے خلاف مہم چلائی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل کو کئی برس گزر گئے لیکن آج تک شہیدان تلنگانہ کی یادگار کیلئے سنگ بنیاد نہیں رکھا گیا ۔ برخلاف اس کے چیف منسٹر سینکڑوں کروڑ روپئے نئی عمارتوں کی تعمیر کیلئے خرچ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کی توہم پرستی کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکریٹریٹ کی عمارتیں 100 سال تک استعمال کے مقصد سے تعمیر کی گئی اور 30 سال بھی استعمال نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایک ہزار کروڑ مالیتی موجودہ سکریٹریٹ کی عمارتوں کو منہدم کرنا چاہتی ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کے جی تا پی جی مفت تعلیم کا وعدہ کیا گیا۔ کے سی آر کو چاہئے کہ وہ اسکول کی نئی عمارتیں تعمیر کریں۔ انہوں نے کہا کہ سکریٹریٹ کے احاطہ میں موجود عبادت گاہوں کا تحفظ کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ اگر حکومت عمارتوں کو منہدم کرے گی تو کانگریس پارٹی حکومت کے زوال تک خاموش نہیں رہے گی۔ انہوں نے کانگریس کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ عمارتوں کے انہدام سے روکنے کے لئے آگے آئیں۔