عمارتوں کے انہدام کو روکنے گورنر نرسمہن سے مداخلت کی اپیل

   

کل جماعتی قائدین کی راج بھون میں ملاقات، تغلق طرز حکمرانی کو روکنے کا مطالبہ
حیدرآباد۔15 ۔ جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ کی اپوزیشن جماعتوں کے کل جماعتی وفد نے آج گورنر ای ایس ایل نرسمہن سے ملاقات کرتے ہوئے یادداشت پیش کی۔ قائدین نے اسمبلی اور سکریٹریٹ کی تعمیر کیلئے موجودہ عمارتوں کے انہدام کو روکنے کیلئے گورنر سے مداخلت کی اپیل کی۔ اپوزیشن قائدین نے کہا کہ تلنگانہ میں تغلق طرز حکمرانی کو فوری روکنے کی ضرورت ہے تاکہ عوامی رقومات کے زیاں کو روکا جاسکے۔ گورنر سے ملاقات کرنے والے قائدین میں جی ویویک ، ریونت ریڈی ایم پی ، سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری چاڈا وینکٹ ریڈی ، صدر تلنگانہ تلگو دیشم ایل رمنا ، صدر تلنگانہ جنا سمیتی ، پروفیسر کودنڈا رام ، تلگو دیشم قائد آر چندر شیکھر ریڈی ، پروفیسر ویشویشور ریڈی ، سابق فلور لیڈر محمد علی شبیر ، سابق قائد اپوزیشن کے جانا ریڈی ، سابق رکن پارلیمنٹ پونم پربھاکر ، بی جے پی قائد رام چندرا ریڈی ، سابق وزیر ڈی کے ارونا ، رکن قانون ساز کونسل جیون ریڈی ، جہد کار سندھیا اور دوسرے موجود تھے۔ گورنر کو حوالہ کردہ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ آندھراپردیش تنظیم جدید قانون کے مطابق تمام جائیدادوں کے مالک گورنر ہیں۔ ٹی آر ایس حکومت نے موجودہ سکریٹریٹ کی تمام عمارتوں کو منہدم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جبکہ سکریٹریٹ کی موجودہ عمارتیں مستحکم ہیں، اس کے علاوہ اسمبلی کے لئے ارم منزل کی ہیرٹیج بلڈنگ کو منہدم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اپوزیشن جماعتوں اور عوامی تنظیموں کی مخالفت کے باوجود حکومت اپنے فیصلہ پر قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ آندھراپردیش کی تقسیم کے بعد حیدرآباد مشترکہ دارالحکومت ہے اور تمام جائیدادوں کی ملکیت گورنر کے تحت ہے۔ وفد نے گورنر سے درخواست کی کہ اس معاملہ میں فوری مداخلت کرتے ہوئے کروڑ ہا روپئے ضائع ہونے سے بچائیں۔ گورنر کو بتایا گیا کہ وینکٹ سوامی فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام اس مسئلہ پر راؤنڈ ٹیبل کانفرنس منعقد کی گئی تھی جس میں بعض قراردادیں منظور کی گئیں۔ کل جماعتی قائدین نے اسمبلی اور سکریٹریٹ کو موجودہ عمارتوں میں برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے نئی عمارتوں کی تعمیر کے اخراجات پر وائیٹ پیپر جاری کرنے کی مانگ کی۔ کل جماعتی قائدین نے واضح کیا کہ اگر گورنر حکومت کے غیر جمہوری اور غیر دستوری اقدامات کو روکنے کی کوشش نہ کریں تو عوامی احتجاج منظم کیا جائے گا۔