عمران خان حکومت کی تبدیلی سے سائفر الزامات مسترد : امریکہ

   

واشنگٹن : امریکہ نے ایک بار پھر کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کی تبدیلی کے سلسلے میں امریکہ کے خلاف لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ نے یہ بھی کہا کہ امریکہ پاکستان یا کسی دوسرے ملک کے اندرونی سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا۔ترجمان میتھیو ملرنے روزانہ کی پریس بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہاکہ مجھے نہیں معلوم کہ میں اس سوال کا کتنی بار اس پوڈیم سے ایک ہی جواب دے سکتا ہوں جو یہ ہے کہ یہ الزامات بالکل بے بنیاد ہیں۔ترجمان سے پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کیایک بیان کے تناظر میں سوال کیا گیا تھا جس میں انہوں نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے پرنسپل سکریٹری اعظم خا ن کے اس اعتراف کے حوالے سے گفتگو کی تھی کہ عمران خان کا امریکی مداخلت کے بارے میں سائفر کا بیانیہ من گھڑت تھا۔یادرہے کہ عمران خان نے قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے اپنی حکومت کے خاتمہ کے لئے امریکہ پر الزام لگایا تھا کہ اس نے حزب اختلاف کے ساتھ مل کر ان کی حکومت کو ہٹایا اور یہ کہ اس سلسلے میں امریکہ میں سابق پاکستانی سفیر نے ایک سائفر میں اس کے متعلق ان کی حکومت کو بتایاتھا۔جب ایک صحافی نے ترجمان سے کہا کہ امریکہ اس مسئلے کے حل کے لیے کچھ کرے گا تو ترجمان نے کہا کہ امریکہ پاکستان یا دوسرے کسی ملک میں کسی سیاسی مسئلے میں خود کو ملوث نہیں کرتا۔ترجمان میتھیو ملر نے کہاکہ امریکہ کسی ملک کے اندرونی سیاسی سوالات میں خود کو ملوث نہیں کرتا اور ہم پاکستان یا کسی دوسرے ملک کی سیاسی جماعتوں کا ساتھ نہیں دیتے۔واضح رہے کہ پاکستان کے وزیر داخلہ نے عمران خان کے سابق قریبی ساتھی کی طرف سے سائفر کے من گھڑت ہونے کے مبینہ اعتراف کو سابق وزیر اعظم کے خلاف چارج شیٹ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے خلاف قانونی کاروائی ہونی چاہیے۔امریکہ نے متعدد بار عمران خان کے سائفر کے حوالے سے لگائے گئے ان الزامات کو بے بنیا د قراردیا ہے جن کے مطابق امریکہ کے نائب وزیر خارجہ ڈونلڈ لو نے مبینہ طور پر واشنگٹن میں پاکستان کے سابق سفیر اسد مجید کو بتایا تھا کہ عمران خان حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی پارلیمانی تحریک کامیاب ہونے کی صورت میں پاکستان کے لیے بہتری ہوگی۔عمران خان اور ان کے ساتھی دعویٰ کرتے ہیں کہ سابق وزیر اعظم کی حکومت کو روس کے ساتھ یوکرین میں جنگ کے آغاز میں تعلقات بڑھانے کی پاداش میں ہٹایا گیا۔