عمران خان نےایل اوسی کا دورہ کرکے دیا بڑا بیان کہا- آرٹیکل 370 ہٹنےسے صدمے میں پاکستان

,

   

پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے جمعہ کو ایل اوسی کا دورہ کیا۔ جہاں پرعلاقے میں کشیدگی کےدرمیان بارڈرپرموجودہ حالات کے بارے میں انہیں اطلاع دی گئی۔ اے این آئی کےمطابق عمران خان نے پاکستان کے ‘دفاعی اورشہید دیوس’ کےموقع پرایل اوسی کا دورہ کیا۔ بتا دیں کہ اسی دن ‘کشمیرکے ساتھ اتحاد کا گھنٹہ’ بھی منایا گیا۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی وزیراعظم کے ساتھ فوج کےسربراہ جنرل قمرباجوہ بھی اس موقع پرموجود رہے۔ اس موقع پرپاکستان کے وزیردفاع پرویز کھٹک، وزیرخارجہ شاہ محمود شاہ قریشی اورکشمیرپربنائی گئی اسپیشل کمیٹی کے چیئرمین سید فخرامام بھی موجود رہے۔ انٹرسروسیزپبلک ریلیشن (آئی ایس پی آر) کےمطابق اپنے اس سفرکےدوران پاکستانی وزیراعظم عمران خان کوایل اوسی پرچل رہے حالات کی اطلاعات دی گئی۔

ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا، عمران خان نے پاکستان کی طرف سے مبینہ طورپرہندوستان کی طرف سے کی گئی جنگ بندی کا زبردست جواب دینے کی تعریف کی ساتھ ہی مبینہ طور پر ہندوستان کی جارحیت کا جواب دینے کوپاکستان تیاررہے گا یہ بات بھی کہی۔ اس سفر کے دوران عمران خان نے وہاں موجود فوجیوں اورمارے گئے فوجیوں کےاہل خانہ سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان ہندوستانی حکومت کےدفعہ 370 ہٹائےجانے اور جموں وکشمیرکوخصوصی ریاست کا درجہ دیئے جانے کے قدم سے صدمے میں ہیں۔

عمران خان نےاس کےجواب میں پھراپنا پرانا راگ الاپتے ہوئے ہرجمعہ کوکشمیرکے ساتھ اتحاد کا گھنٹہ کی بات بھی کہی۔ حالانکہ پہلے ہی ہفتےمیں عمران خان کا یہ مہم پھس ہوچکی ہے۔ کئی سارے حکومت کے کوششوں کے باوجود بھی پاکستان میں اس مہم میں چند لوگوں کی بھیڑ اکٹھا نہیں ہوسکی تھی۔ کچھ لوگوں کے سڑک پراترنےکےبعد اس مہم کےآگے جاری رہنے کے بہت کم ہی آثارنظرآرہے ہیں۔ اس مہم کےکامیاب ہونےسےپاکستانی حکومت ایک بار پھرسےغصے میں ہے