اسلام آباد: پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں 9 مئی کو ہونے والے فسادات اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حامیوں کے پرتشدد مظاہروں کے پس منظر میں سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے بات چیت کی پیشکش کو یکسر مسترد کر دیا ہے ۔عمران خان کی پارٹی کے ساتھ بات چیت کے متبادل کو یکسر مسترد کرتے ہوئے ، وزیر اعظم شہباز نے منگل کو کہا کہ9 مئی کو سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے میں ملوث افراد کو ملک دشمن کارروائیوں کا ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے ۔شہباز شریف نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ مذاکرات جمہوریت کی ترقی کی کنجی ہیں لیکن یہ سیاست دانوں کی آڑ میں ’انتشار پسندوں اور آتش زنی کرنے والوں‘ کے ساتھ نہیں ہو سکتے ۔ شہباز شریف کا یہ بیان سابق وزیراعظم خان کی جانب سے حکومت سے فوری مذاکرات کرنے کی اپیل کے چند روز بعد سامنے آیا ہے ۔واضح رہے کہ اس سے قبل عمران خان نے موجودہ حکمران کو چور کہا تھا اور اعلان کیا تھا کہ وہ ان سے کبھی مذاکرات نہیں کریں گے ۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پی ٹی آئی چیئرمین پر ذاتی طور پر فسادات کو منظم کرنے اور اکسانے کا الزام لگایا۔