عمران خان کے قتل کی افواہیں، اڈیالہ جیل کے باہر بہنوں کا دھرنا

,

   

پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان جیل پر ہلہ بولنے تیار۔ محروس سابق وزیراعظم کو 17 دن قبل پراسرار طریقے سے ختم کردیا گیا؟

راولپنڈی، 26 نومبر (ایجنسیز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ہزاروں حامی چہارشنبہ کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر جمع ہوگئے کیونکہ عمران خان کے تعلق سے مختلف افواہیں پھیل گئی ہیں۔ پاکستان کے سابق وزیر اعظم کرپشن کیس میں دو سال سے زائد عرصے سے راولپنڈی کی جیل میں قید ہیں۔ ان کی موت کے بارے میں غیرمصدقہ اطلاعات نے اب شدید غم و غصہ کی لہر پیدا کردی ہے جبکہ پی ٹی آئی کے کارکنان نے مبینہ طور پر جیل پر دھاوا بولنے کی کوشش کی ہے۔ عمران خان کی بہنوں نے بھی احتجاج شروع کیا ہے اور گزشتہ ہفتے عمران خان سے ملنے کی کوشش کے دوران ’پولیس کے ہاتھوں شدید حملہ‘ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ بلوچستان اور افغانستان کے متعدد سوشل میڈیا ہینڈلز نے ان دعوؤں کو بڑھاوا دیا ہے کہ ہوسکتا ہے عمران خان کو قتل کردیا گیا ہے، جس کیلئے چیف آف آرمی اسٹاف عاصم منیر اور آئی ایس آئی مورد الزام ٹھہرائے جارہے ہیں۔ افواہیں اس وقت بھی آئیں جب ان کی تین بہنیں (نورین نیازی، علیمہ خان اور عظمیٰ خان) پی ٹی آئی کے حامیوں کے ساتھ اڈیالہ جیل کے باہر ڈٹ گئیں۔ انہوں نے تقریباً ایک ماہ سے عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ دینے اور عہدیداروں کے ذریعہ ’حملہ‘ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ عمران خان کی بہن نورین نیازی نے پنجاب پولیس کے سربراہ عثمان انور کو ایک خط میں لکھا کہ ہم نے عمران خان کی صحت کے تعلق سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پُرامن احتجاج کیا۔ ہم نے نہ تو سڑکیں بند کیں اور نہ ہی عوامی نقل و حرکت میں رکاوٹ ڈالی اور نہ ہی کوئی غیر قانونی حرکت کی۔ پھر بھی کسی وارننگ کے بغیر علاقہ کی اسٹریٹ لائٹس کو اچانک بند کر دیا گیا ۔ اس کے بعد پنجاب پولیس پرسونل نے مجھے تشدد کا نشانہ بنایا۔ میں 71 سال کی ہوں اور مجھے میرے بالوں سے پکڑ کر زمین پر گرایا گیا، اور مجھے سڑک پر گھسیٹتے ہوئے ہٹایا گیا، جس کے نتیجے میں میرے بدن پر کئی واضح زخم آئے ہیں۔ دریں اثناء کئی سوشل میڈیا ہینڈلز نے اب بغیر ثبوت کے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کا شاید انتقال ہوچکا ہے۔ افغانستان ڈیفنس نامی ایک بااثر ہینڈل نے پاکستانی فوج کے داخلی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ عمران خان کو درحقیقت 17 دن قبل جیل میں پراسرار طریقے سے ختم کردیا گیا۔ ایکس پر ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں مزید کہا گیا کہ پی ٹی آئی کے حامی اب اپنے محروس رہنما کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کیلئے اڈیالہ جیل میں گھسنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم یہ بات قابل غور ہے کہ عمران خان کی صحت یا ان کے ٹھکانے کے بارے میں کوئی سرکاری بات سامنے نہیں آئی ہے۔ انہیں آخری بار عدالت میں پیشی کے دوران جون کے آخر میں عوام میں دیکھا گیا تھا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 24 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے بانی سے جیل میں ملاقات کے تعلق سے اپنی سابقہ ہدایات پر عمل درآمد کا حکم دیا تھا۔

عمران خان اڈیالہ جیل میں
چاق و چوبند ، حکام کا بیان
راولپنڈی ۔ 26 نومبر (ایجنسیز) بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی صحت سے متعلق اڈیالہ جیل انتظامیہ نے آگاہ کردیا ہے۔ حکام کا کہنا ہیکہ بانی پی ٹی آئی جیل میں مکمل طور پر صحتمند ہیں۔ عمران خان کی صحت سے متعلق افواہوں میں کوئی صداقت نہیں۔عمران خان کی موت کی افواہوں پر جیل کے باہر آج احتجاج ہوا۔ جیل حکام کا کہنا ہیکہ بانی پی ٹی آئی کی صحت کا مکمل خیال رکھا جاتا ہے۔دوسری جانب عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کا جمعرات کو ہونے والا جیل ٹرائل منسوخ کردیا گیا ہے۔ کیس کی نئی تاریخ کے حوالے سے کل جوڈیشل کمپلیکس میں آگاہ کیا جائے گا۔