عمران پرتاپ گڑھی جامعہ ملیہ کی طلباء کی حمایت میں، دہلی پولیس کے دفتر کے باہر میڈیاء سے بات کرتے ہوئے حکومت کو دکھایا آئینہ

   

ادھو پرتاب نے کہا ہے کہ۔۔

نہ تیرا ہے نہ میرا ہے

یہ ہندوستان سب کا ہے

نہیں سمجھی گئی یہ بات تو نقصان سب کا ہے

اور جو اس میں مل گئی ندیاں دکھائی نہیں دیتی

مہا ساگر بنانے میں مگر احسان سب کا ہے

یہ جذباتی کلمات عمران پرتاپ گڑھی نے کل دہلی پولیس ہیٹ کوارٹر کے باہر طلباء جامعہ ملیہ کی حمایت میں کیے۔۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک کی ازادی کےلیے ہم سب کے اباء اور پورے ملک کے لوگوں نے قربانی دی ہے تب جا کر یہ ملک ازاد ہوا ہے، اور اج کوئی آواز اٹھاۓ گا تو اس پر پولیس کی لاٹھیاں برسائی جاتی ہے، لائبریری میں انسو گیس کے گولے اور دھواں بھر دیں گے، تاکہ کتابیں پڑھ نہ سکیں لوگ، تاکہ بچے وہاں دم گھٹ کر مر جائیں۔

انہوں نے کہا کہ لائبریری کے اندر سے مجھے دسیوں بچوں کے فون آ رہے تھے میری سانس گھٹ رہی ہے ہم مر جائیں گے ہمیں باہر نکلوایے۔

عمران نے کہا میں سب سے یہی کہنا چاہتا ہوں اگے بڑھیے، جس طرف جوانی چلتی ہے وہی پر زمانہ چلتا ہے، اگر برسر اقتدار کے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ انکے پاس تعداد ہے، انکے پاس اراکین پارلیمان کی بڑی تعداد ہے تو انہیں بتایا جائے۔۔۔

جنگ میں کاغذی افراد سے کیا ہوتا ہے

حوصلہ لڑتا ہے تعداد سے کیا ہوتا ہے

جو ہوگا دیکھا جائے گا ہم لڑیں گے، ہم آواز اٹھائیں گے، راحت اندوری نے کہا ہے کہ۔

راہ میں خطرے بہت ہے لیکن ٹہرتا کون ہے

موت کل اتی ہے آجاۓ ڈرتا کون ہے

اب لوگ ڈرنے والے نہیں ہیں، اس ملک کے لوگ جاگ گئے ہیں، اب لگاتار اواز اٹھائیں گے۔

کوئی خوشبو نہ کوئی پھول نہ کوئی رونق

اس پر کانٹوں کی جہالت نہیں دیکھی جاتی

ہم نے کھولی تھی اسی باغ میں اپنی انکھیں

ہم سے اس باغ کی حالت دیکھی نہیں جاتی

انہوں نے مزید کیا کہا سنے اس ویڈیو میں۔۔

YouTube video