عمران پرتاپ گڑھی پر مقدمہ شرمناک محمد علی شبیر کا رد عمل

   

حیدرآباد ۔25۔ فروری (سیاست نیوز) قانون ساز کونسل کے سابق اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر نے حیدرآباد پولیس کی جانب سے نامور شاعر عمران پرتاپ گڑھی کے خلاف مقدمہ درج کرنے پر حیرت کا اظہار کیا۔ ٹوئیٹر پر اپنے پیام میں محمد علی شبیر نے کہا کہ عمران پرتاپ گڑھی کے اس جملہ پر ’’حیدرآباد میں شاہین باغ کیوں نہیں ہے‘‘۔ پولیس کی جانب سے مقدمہ درج کرنا افسوسناک ہے ۔ پولیس کیلئے یہ جملہ اشتعال انگیز ہوچکا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا شاہین باغ ہندوستان کا حصہ نہیں ہے؟ انہوں نے کہا کہ بغیر کسی غلطی کے شاعر کو نشانہ بنانا ٹی آر ایس حکومت اور حیدرآباد پولیس کے لئے شرمناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقدمہ درج کرتے ہوئے پولیس نے جن وجوہات کا ذکر کیا، وہ ناقابل فہم ہے۔ حیدرآباد میں شاہین باغ نہ ہونے کے بارے میں بیان دینا ملک دشمنی یا اشتعال انگیزی نہیں ہوسکتی۔ شاہین باغ میں ہزاروں خواتین دستور کے تحفظ کے لئے جمہوری انداز میں احتجاج کر رہے ہیں لیکن پولیس کو شاہین باغ کا لفظ اشتعال انگیزی دکھائی دے رہا ہے۔ شاہین باغ ملک کا اٹوٹ حصہ ہے اور عمران پرتاپ گڑھی کے بیان میں کوئی بات اشتعال انگیزی کی نہیں تھی۔ محمد علی شبیر نے احتجاجی مشاعرہ کے منتظمین کے خلاف مقدمات کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ مقدمات کے ذریعہ عوام کو احتجاج سے روکا نہیں جاسکتا۔ سپریم کورٹ نے احتجاج کو دستوری حق کے طور پر تسلیم کیا ہے۔