عمرعبداللہ اور محبوبہ مفتی کیخلاف پی ایس اے کے تحت الزامات بے بنیاد

,

   

والد کی بیٹی کہلائی جانا اور ووٹرنگ کیلئے عوام کی حوصلہ افزائی جرم نہیں : پرینکا گاندھی

نئی دہلی 10 فروری (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی وڈرا نے کہاکہ یہ واضح ہوچکا ہے کہ جموں و کشمیر کے دو سابق چیف منسٹروں عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کے خلاف قانون عوامی حفاظت کے تحت وضع کرنے کوئی الزامات نہیں ہیں۔ پرینکا گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’والد کی بیٹی بننا اور عوام کی حوصلہ افزائی کرنا آخر کب سے ملک کے خلاف جرم بن گیا ہے‘۔ وزارت داخلہ نے ان دونوں سابق چیف منسٹروں کے خلاف الزامات وضع کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ محبوبہ مفتی اپنے والد کی چہیتی بیٹی ہیں جو عوام کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں جبکہ عمر عبداللہ ایسے قائد ہیں جو انتخابات کے بائیکاٹ کی اپیل کے باوجود رائے دہندوں کو پولنگ بوتھ پہونچنے اور ووٹ ڈالنے کی ترغیب دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ پرینکا گاندھی نے کہاکہ عمر عبداللہ کی سیاسی حریف محبوبہ مفتی پر قوم دشمن بیانات دینے، جماعت اسلامی جیسی تنظیموں کی تائید کرنے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ کشمیری عوام میں وہ محبوبہ مفتی اپنے والد (مفتی محمد سعید مرحوم) کی چہیتی بیٹی کہلائی جاتی ہیں۔ پرینکا گاندھی نے کہاکہ ’والد کی چہیتی بیٹی ہونا اور ووٹ دینے کیلئے رائے دہندوں کی حوصلہ افزائی کرنا آخر کب سے قوم کے خلاف جرم ہوگیا ہے۔ یہ دونوں ہی باتیں میرے لئے قابل فخر ہیں‘۔ پرینکا گاندھی نے کہاکہ اس قسم کے الزامات عائد کرنے سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کے خلاف پی ایس اے کے تحت مقدمہ درج کرنے کے لئے کوئی ٹھوس الزامات نہیں تھے۔