ضمانت پر سپریم کورٹ کا کوئی فیصلہ نہیں‘6 نومبر کواگلی سماعت
نئی دہلی۔3؍نومبر( ایجنسیز) سپریم کورٹ میں آج 2020 کے دہلی فسادات سے متعلق یو اے پی اے (UAPA) کیس کی سماعت کے دوران کارکن عمر خالد، شرجیل امام اور دیگر ملزمین کی ضمانت کی درخواستوں پر غور کیا گیا۔عدالت نے فریقین کے ابتدائی دلائل سننے کے بعد نہ تو ضمانت دی اور نہ ہی کسی ملزم کی رہائی کا حکم جاری کیا۔ اب اس معاملے کی مزید سماعت 6 نومبر دوپہر 2 بجے مقرر کی گئی ہے۔یہ کیس دہلی ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف دائر اپیل کا حصہ ہے جس میں مذکورہ ملزمین کو ضمانت دینے سے انکار کیا گیا تھا۔ دفاعی وکلاء نے عدالت کے روبرو مؤقف پیش کیا کہ ملزمین کو طویل عرصے سے حراست میں رکھا گیا ہے، مقدمے کی سماعت میں تاخیر ہو رہی ہے، اور ان کے ساتھ شامل بعض دیگر ملزمان کو پہلے ہی رہائی مل چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمر خالد کی تقریر میں کہیں بھی تشدد پر اکسانے کے شواہد نہیں ملتے۔دوسری جانب دہلی پولیس نے ضمانت کی سخت مخالفت کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ یہ معاملہ‘‘پہلے سے سوچی سمجھی سازش’’کا حصہ ہے، اور اس میں‘‘ضمانت نہیں بلکہ جیل’’کا اصول لاگو ہونا چاہیے۔ عدالت اب اگلی سماعت میں فریقین کے مزید دلائل سنے گی۔