عمر خالد اور دیگر جہدکاروں کی ضمانت کیلئے سپریم کورٹ سے مداخلت کی اپیل

   

آسام میں بنگالی مسلمانوں کی بے دخلی غیر منصفانہ، امیر جماعت اسلامی جناب سعادت اللہ حسینی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔ 7 ستمبر (سیاست نیوز) امیر جماعت اسلامی ہند جناب سید سعادت اللہ حسینی نے امریکی ٹیرف کے ہندوستانی برآمدات پر منفی اثرات اور ملک کی مختلف ریاستوں میں سیلاب اور قدرتی آفات سے تباہی پر تشویش کا اظہار کیا۔ جناب سعادت اللہ حسینی نے نائب امیر پروفیسر سلیم انجینئر کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے امریکی ٹیرف میں 50 فیصد اضافے پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی برآمدات پر منفی اثرات کے علاوہ مختلف شعبہ جات کی کارکردگی مفلوج ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سورت میں ہیروں کی کٹنگ، اترپردیش میں قالین سازی اور ملبوسات کی صنعت سے وابستہ افراد روزگار سے محروم ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2500 کروڑ مالیت کے قالین گوداموں میں برآمدات کے منتظر ہیں۔ جاریہ سال ملک میں 35,000 سے زائد چھوٹی اور متوسط صنعتیں بند ہوچکی ہیں۔ امریکی ٹیرف کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے امیر جماعت اسلامی ہند نے مضبوط سفارتی اور اقتصادی جواب دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو چھوٹے اور متوسط صنعتوں کے تحفظ کے لئے ریلیف پیاکیج اور سبسیڈی کا اعلان کرنا چاہئے۔ پنجاب، اتراکھنڈ، ہماچل پردیش اور مہاراشٹرا میں سیلاب کے نتیجہ میں کسانوں کو بھاری نقصان ہوا ہے۔ ہزاروں خاندان بے گھر ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کسانوں کو فی ایکر 50 ہزار روپے معاوضہ کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیرف اور سیلاب کی تباہ کاریاں حکومت کی ناکامیوں کو ظاہر کرتی ہیں۔ نائب امیر پروفیسر سلیم انجینئر نے آسام میں شہریت کے نام پر عوام کی بے دخلی اور دہلی فسادات کے ملزمین کو دہلی ہائی کورٹ سے ضمانت نہ ملنے پر تشویش ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 ماہ میں بہار کے 1700 سے زائد خاندانوں کو بے دخل کیا گیا ہے حالانکہ ان کے پاس دستاویزات موجود ہیں۔ حکام نے مکانات، اسکولس اور مساجد کو مسمار کردیا۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور عدالت کے احکامات کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔ بنگالی بولنے والی مسلم آبادی اور قبائیلی گروپس کو نشانہ بناتے ہوئے فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دی جارہی ہے۔ انہوں نے عمر خالد اور دیگر افراد کی ضمانت ہائی کورٹ کی جانب سے مسترد کئے جانے کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 5 سال سے مقدمہ کے بغیر یہ جہدکار جیل میں بند ہیں۔ قانون میں ضمانت ایک اصول ہے جس کی پابندی ہونی چاہئے۔ سیول سوسائٹی کے خلاف سنگین الزامات کے تحت مقدمات درج کئے گئے۔ عدلیہ کے فیصلوں سے عوام کا عدلیہ پر اعتماد مجروح ہوگا۔ پروفیسر سلیم انجینئر نے عمر خالد اور دوسروں کی ضمانت معاملہ میں سپریم کورٹ سے مداخلت کی اپیل کی۔ 1