عمر عبداللہ کو اپنا 50 واں جنم دن سب جیل میں دیکھنا پڑا

,

   

Ferty9 Clinic

سری نگر۔10 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) جموں وکشمیر کے سیاسی افق پر نصف صدی تک سایہ فگن رہنے والے اور شیر کشمیر کے لقب سے ملقب مرحوم شیخ محمد عبداللہ کے خانوادے کے چشم چراغ اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو اپنی زندگی کی 50 ویں بہار اس وقت دیکھنا پڑی جب وہ ہری نواس سب جیل میں نظر بندی کے ایام کاٹ رہے ہیں۔عمر عبداللہ کا پچاسواں جنم دن اس وقت آیا ہے جب جہاں ایک طرف وادی میں سابق وزیر سید محمد الطاف بخاری کی قیادت میں ‘اپنی پارٹی’ کے نام سے ایک نئی سیاسی جماعت منصہ شہود پر آئی ہے وہیں دوسری طرف ملک کی 6 اپوزیشن جماعتوں نے موصوف کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے ۔اپنی والدہ کی خواہش کے برعکس لیکن اپنے خاندانی روایات کے عین مطابق عمر عبداللہ نے سال1998 میں اپنی سیاسی زندگی کا باقاعدہ آغاز کیا اور این ڈی اے حکومت کے دوران 23 جولائی 2001 سے 23 دسمبر 2002 تک مرکزی وزیر مملکت برائے امور خارجہ کے عہدے پر براجمان رہے ۔سیاسی کیرئر کے روز اول سے ہی عمر عبداللہ کا اپنے بیانات اور تقاریر کے باعث پارٹی میں بھی اور باقی سیاسی حلقوں میں بھی طوطی بولنے لگا اور لوگ انہیں اپنے والد ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے نسبت سنجیدگی سے لینے لگے ۔سیاسی میدان میں کئی نشیب وفراز دیکھنے کے بعد عمر عبداللہ سال 2009 میں جموں کشمیر کے عمر کے لحاظ سے سب سے چھوٹے وزیر اعلیٰ کے طور پر راج گدی پر جلوہ افروز ہوئے اس دوران انہیں جموں کشمیر بالخصوص وادی کشمیر میں خاصی عوامی مقبولیت حاصل ہوئی۔