عنبرپیٹ میں اسکول اراضی کے تحفظ کا مطالبہ

   

بھوک ہڑتال کی دھمکی ، ہنمنت راؤ کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 6 ۔ نومبر (سیاست نیوز) سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے عنبرپیٹ میں اردو اور تلگو میڈیم اسکول اور مہاتما جیوتی با پھولے آڈیٹوریم کی اراضی کے تحفظ کا مطالبہ کیا ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ بعض عناصر کی جانب سے اسکولوں اور آڈیٹوریم کی اراضی پر قبضہ کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ حکومت اگر اراضیات کے تحفظ میں ناکام ہوتی ہے تو وہ غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال کا آغاز کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریاست میں نیا ریونیو ایکٹ لاگو کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں لیکن موجودہ ریونیو نظام میں کئی ایک خامیاں موجود ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ عنبرپیٹ میں 1976 ء کے بعد ا یک شخص نے اضافی اراضی حکومت کو سرینڈر کردی تھی ۔ وائی ایس آر دور حکومت میں گوتو لچنا آڈیٹوریم کی تعمیر کے لئے سنگ بنیاد رکھا گیا ۔ ریاست کی تقسیم کے بعد آڈیٹوریم کو جیوتی با پھولے کے نام سے موسوم کرنے اور لائبریری کی تعمیر کا فیصلہ کیا گیا ۔ ہنمنت راؤ نے بتایا کہ کل رات غیر سماجی عناصر نے اراضی پر قبضہ کی کوشش کی ۔ جس کے خلاف انہوں نے مقامی افراد کے ہمراہ دھرنا منظم کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ اردو میڈیم اور تلگو میڈیم ، سرکاری اسکولوں کیلئے مختص کردہ اراضی پر غیر مجاز قابضین کی نظریں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریونیو ریکارڈ میں خامیوں کے نتیجہ میں قابضین کو سہولت حاصل ہورہی ہے ۔ انہوں نے شکایت کی کہ ریونیو حکامل ریکارڈ میں غیر متعلقہ افراد کا نام شامل کرتے ہوئے سرکاری اراضیات کو خانگی افراد کے حوالے کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر عنبرپیٹ میں جیوتی با پھولے آڈیٹوریم تعمیر نہیں ہوگا تو وہ اپنی جان کی قربانی دے دیںگے۔ انہوں نے کہا کہ اراضیات کے تحفظ کے لئے وہ حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں۔ بصورت دیگر غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے حقیقی قائدین کے خلاف ریمارکس پر غلام نبی آزاد کی موجودگی میں اپنا احتجاج درج کراچکے ہیں۔ انہوں نے کل کے تنازعہ پر کچھ بھی کہنے سے انکار کردیا۔ تحصیلدار وجئے ریڈی کے قتل کو ٹی آر ایس حکومت کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے ہنمنت راؤ نے الزام عائد کیا کہ حملہ آور سریش دراصل ٹی آر ایس کا کارکن ہیں۔ انہوں نے تحصیلدار کے قتل کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہاکہ اراضی کے تنازعات کے سلسلہ میں تلنگانہ کو چاہئے کہ کرناٹک کے قانون سے رہنمائی حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ ریونیو اور پولیس کو بروکرس استعمال کر رہے ہیں۔ اگر یہی صورتحال جاری رہی تو عوام پولیس کے خلاف آواز بلند کریں گے ۔