متاثرہ خاندان کو 30 لاکھ روپئے معاوضہ کا مطالبہ، انسانی حقوق کمیشن میں عدم تقررات کی شکایت
حیدرآباد۔/22فروری، ( سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے حیدرآباد کے عنبرپیٹ علاقہ میں آوارہ کتوں کے حملے میں کمسن لڑکے کی موت کے واقعہ پر انسانی حقوق کمیشن سے نمائندگی کی ہے۔ ورکنگ پریسیڈنٹ مہیش کمار گوڑ کی قیادت میں سابق وزیر پشپا لیلا، سینئر قائد فیروز خاں اور دوسروں نے انسانی حقوق کمیشن سے نمائندگی کرتے ہوئے چیف منسٹر کے سی آر، وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ اور میئر حیدرآباد وجئے لکشمی پر مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان قائدین کا کہنا تھا کہ کمسن لڑکے کی موت پر چیف منسٹر نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا جبکہ کے ٹی آر اور وجئے لکشمی کے غیر ذمہ دارانہ بیانات منظرعام پر آئے ہیں۔ نمائندگی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ حکومت آوارہ کتوں کی کثرت پر قابو پانے میں ناکام ہوچکی ہے اور حالیہ عرصہ میں کمسن بچوں کو نشانہ بنانے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے ٹی آر کو کار ریس مقابلے سے دلچسپی ہے اور انہیں بلدی نظم و نسق کی وزارت میں کوئی دلچسپی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کمیشن میں دو ماہ سے جج کا عہدہ خالی ہے لیکن حکومت نے تقرر نہیں کیا ہے۔ عنبرپیٹ کے مہلوک کمسن لڑکے کے افراد خاندان کو حکومت کی جانب سے 30 لاکھ روپئے معاوضہ کا سابق وزیر پشپا لیلا نے مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وجئے لکشمی میئر کے عہدہ کیلئے نااہل ہیں۔ فیروز خاں نے کہا کہ انسانی حقوق کمیشن میں کرسیاں خالی ہیں کیونکہ حکومت نے کوئی تقررات نہیں کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کتے کی موت پر انسانوں کے خلاف مقدمات درج کئے جاتے ہیں لیکن کتوں کے ذریعہ انسان کی موت پر حکومت خاموش ہے۔ انہوں نے کہا کہ عنبر پیٹ واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیئے۔ گذشتہ ایک سال میں 80 ہزار افراد کتے کے کاٹے کا شکار ہوئے ہیں۔ کے ٹی راما راؤ شہر کی ترقی کے دعوے کررہے ہیں لیکن کتوں کی بہتات حکومت کیلئے باعث شرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کمسن بچہ کی جگہ جی ایچ ایم سی کمشنر کی بیٹی یا بیٹا ہوتے تو کیا حکومت خاموش رہتی؟۔ انہوں نے متاثرہ خاندان کی فوری امداد کا مطالبہ کیا۔ر