عوامی مسائل نظرانداز کرتے ہوئے نئی عمارتوں کی تعمیر: بھٹی وکرامارکا

,

   

Ferty9 Clinic

تلنگانہ 1,85,000 کروڑ کا مقروض، حکومت سے وائٹ پیپر کی اجرائی کا مطالبہ
حیدرآباد۔ 28 جون (سیاست نیوز) سی ایل پی لیڈر ملوبھٹی وکرامارکا نے حکومت سے سوال کیا کہ اسمبلی اور سکریٹریٹ کی نئی عمارتوں کی تعمیر کی کیا ضرورت ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ حکومت نے گزشتہ 5 برسوں میں جو قرض حاصل کیا ہے اس کی تفصیلات عوام میں پیش کی جائیں۔ اس کے علاوہ بجٹ کے خرچ پر وائٹ پیپر کی اجرائی کا مطالبہ کیا گیا۔ بھٹی وکرامارکا نے الزام عائد کیا کہ عوامی مسائل کو نظرانداز کرتے ہوئے چندر شیکھر رائو اسمبلی اور سکریٹریٹ کی نئی عمارتوں کی تعمیر کے منصوبے پر عمل کررہے ہیں۔ ایک طرف ریاست قرض کے بوجھ میں مبتلا ہے تو دوسری طرف حکومت نئی تعمیرات کے ذریعہ بوجھ میں اضافہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالیشورم پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب میں کے سی آر نے 18 لاکھ ایکر اراضی کو پانی سیراب کرنے کا اعلان کیا تھا چیف منسٹر کو وضاحت کرنی چاہئے کہ افتتاح کے بعد سے آج تک کتنی اراضی کو پانی سیراب ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ آندھراپردیش میں ریاست کا قرض 69 ہزار کروڑ تھا لیکن گزشتہ پانچ برسوں میں یہ 1,85,000 کروڑ تک پہنچ چکا ہے۔ ناگرجنا ساگر، سری سیلم، جورالا، مڈمانیرو، کوئل ساگر جیسے بڑے آبپاشی پراجیکٹ تعمیر کیئے گئے اس کے علاوہ تعلیم اور صحت کے شعبہ میں بنیادی سہولتیں فراہم کی گئیں۔ ٹی آر ایس برسر اقتدار آنے کے چار برسوں میں قرض 1,85000 کروڑ روپئے تک پہنچ چکا ہے جو ریاست کے عوام پر بھاری بوجھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کو عوامی مسائل کی یکسوئی سے کوئی دلچسپی نہیں۔ وہ نئی تعمیرات کے ذریعہ عوام پر مزید بوجھ عائد کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام ارکان اسمبلی کی رائے حاصل کرتے ہوئے سکریٹریٹ کی نئی عمارت تعمیر کی جائے۔ بیروزگار نوجوانوں کے مسائل، ڈبل بیڈروم مکانات کی تعمیر اور دیگر مسائل جوں کے توں برقرار ہیں۔ انہوں نے ریاست کے قرض پر وائٹ پیپر کی اجرائی کا مطالبہ کیا۔ بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ کالیشورم پراجیکٹ صرف 15 فیصد مکمل ہوا ہے۔ لیکن حکومت اس کے مکمل ہونے کی طرح پرچار کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پراجیکٹ سے متعلق مختلف حقائق چھپانے کے لیے کسی کو معائنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ کانگریس پارٹی پراجیکٹس کی تعمیر میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے بلکہ وہ کرپشن اور کمیشن کے خلاف ہے۔