عوامی مسائل پر ٹی آر ایس حکومت کا غیر واضح موقف: اندرسین ریڈی کا الزام

   

کسان قرض معافی کے منتظر، طلبہ اور نوجوان مایوس

حیدرآباد۔ 22 اگست (سیاست نیوز) بی جے پی کے سینئر قائد این اندرسین ریڈی نے الزام عائد کیا کہ ٹی آر ایس حکومت کو عوامی مسائل پر واضح موقف اور پالیسی نہیں ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اندرسین ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں نظم و نسق عملاً ٹھپ ہوچکا ہے۔ حکومت عوام سے کیے گئے وعدوں کی تکمیل میں ناکام ہوچکی ہے۔ زرعی شعبہ کی ترقی کے لیے حکومت کے پاس کوئی منصوبہ بندی نہیں۔ کسانوں کو حکومت پر کوئی بھروسہ نہیں۔ کے سی آر حکومت نے رئیتو بندھو اور رئیتو بیمہ اسکیموں کا اعلان کیا تھا لیکن کسان اسکیمات کے فوائد سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی قرضوں کی معافی کا اعلان آج تک مکمل نہیں کیا گیا۔ اندرسین ریڈی نے کہا کہ کسان قرضوں کی معافی کے سلسلہ میں حکومت کے فیصلے اور اقدامات کے منتظر ہیں۔ ریاستی وزراء اپنے اپنے محکمہ جات کی آزادانہ طور پر کارکردگی کا جائزہ لینے کے موقف میں نہیں ہیں۔ چیف منسٹر نے تمام اختیارات کو اپنے پاس مرکوز کردیا ہے اور ریاستی وزراء برائے نام ہوکر رہ چکے ہیں۔ اندرسین ریڈی نے کہا کہ نئے ریونیو قانون کے نام پر حکومت سرگرمیاں کررہی ہے لیکن اس سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پنچایتوں کو چیک پاور سے محروم رکھتے ہوئے سرپنچوں کو عوام کے درمیان بے اختیار بنادیا گیا ہے۔ دو سال قبل منعقدہ کلکٹرس کانفرنس میں ریونیو ڈپارٹمنٹ میں رجسٹریشن کو شامل کرنے تجویز پیش کی گئی تھی لیکن آج تک اس پر عمل آوری نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اراضیات سے متعلق تنازعات کی یکسوئی میں حکومت کو کوئی دلچسپی نہیں۔ گزشتہ دنوں کلکٹرس کانفرنس میں پھر ایک مرتبہ نئے ریونیو قانون کا راگ الاپنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل کے سلسلہ میں کے سی آر حکومت کی پالیسیاں غیر واضح ہیں۔ سماج کا ہر طبقہ حکومت کی پالیسیوں سے پریشان ہے۔ طلبہ اور بے روزگار نوجوانوں کو حکومت پر سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو کے قول و فعل میں تضاد ہے اور وہ چیف منسٹر کی طرح نہیں بلکہ ایک سیاسی قائد کی طرح بیان بازی کررہے ہیں۔