نظام آبادمیں خود بی آرایس میری انتخابی شکست کی اصل وجہ ‘ صدر تلنگانہ جاگروتی کاادعا
نظام آباد: 25؍اکتوبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) تلنگانہ جاگروتی صدر و قانون ساز کونسل رکن کے کویتا نے کہا کہ نظام آباد میں ان کی انتخابی شکست کی اصل وجہ خود بی آر ایس پارٹی ہے اور اس حقیقت سے پارٹی کے تمام قائدین بخوبی واقف ہیں۔ وہ آج ’’جنم باٹا‘‘ عوامی راستہ پروگرام کے سلسلے میں نظام آباد ضلع مرکز میں واقع جاگروتی دفتر میں عوام سے خطاب کر رہی تھیں۔کویتا نے کہا کہ انہوں نے اپنی 20 سالہ سیاسی زندگی میں بی آر ایس اور اس کے سربراہ کے چندر شیکھر راؤ (کے سی آر) کے لیے پوری دیانتداری سے کام کیا ہر مشکل گھڑی میں صبر و استقامت کا مظاہرہ کیا لیکن افسوس ہے کہ انہی کے ساتھیوں نے انہیں شکست دینے کی سازش رچی۔ پارٹی سے علیحدگی کے بعد وہ عوامی مسائل کے حل کے لیے اپنی نئی سیاسی راہ پر گامزن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ تلنگانہ کے 33 اضلاع میں دانشوروں، اساتذہ، سماجی تنظیموں اور برادریوں سے ملاقاتیں کر کے عوامی مسائل پر تحریک کو مزید مستحکم بنائیں گی۔ کویتا نے کہا کہ ’’میں نظام آباد کی بہو ہوں اسی لیے اپنی نئی جدوجہد کا آغاز اپنے ضلع سے ہی کر رہی ہوں اور پہلا آشیرواد اپنے ضلع کے عوام سے چاہتی ہوں۔‘‘ انہوں نے نظام آباد کو ایک ایسا ضلع قرار دیا جو ’’آر ایس ایس سے لے کر آر ایس یو تک‘‘ ہر فکری دھارے کو احترام دیتا آیا ہے۔ کویتا نے ریاستی کانگریس حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار میں آئے دو سال گزر چکے ہیں لیکن عوام کے لیے کوئی قابلِ ذکر کام انجام نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’پی سی سی صدر کا تعلق نظام آباد سے ہے، اس کے باوجود ضلع کی ترقی کے لیے کچھ نہیں کیا گیا۔‘‘انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس صرف مسلم ووٹ بینک کے حصول تک محدود ہے، حقیقی فلاح و بہبود کے اقدامات نہیں کیے جا رہے۔ اس موقع پر کویتا کی رہائش گاہ تک شاندار بائیک ریالی نکالی گئی۔ اس پروگرام میں ضلع کے قائدین سودم روی چندر، لکشمی نارائنا، سرینواس گوڑ، ایس اے علیم، ریحان احمد قائد تلنگانہ جاگروتی اور دیگر مقامی قائدین بھی موجود تھے۔