عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر 33 کروڑ روپیوں کی وصولی

   


26 لاکھ 16 ہزار 50 افراد کے خلاف کارروائی کے باوجود سگریٹ نوشی کھلے عام جاری
حیدرآباد۔3۔اکٹوبر(سیاست نیوز) عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی کے خلاف نافذ کئے گئے قوانین کی خلاف ورزی پر گذشتہ 14برسوں کے دوران 33کروڑ روپئے کے جرمانے وصول کئے گئے اور 26لاکھ 16ہزار 50 افراد کے خلاف کاروائی کی گئی ہے ۔ ریاستی حکومت کی جانب سے کی جانے والی کاروائیوں کے سلسلہ میں کہا جا رہاہے کہ حکومت نے عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی کے خاتمہ کے لئے شروع کی جانے والی مہم کے دوران اب تک جو کاروائی کی ہے اس میں کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے لیکن کاروائی کے خوف سے شہری عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی سے اعتراض کرنے لگے ہیں۔ مرکزی حکومت نے 2اکٹوبر 2008 کو عوامی اور پر ہجوم مقامات پر سگریٹ نوشی کے خلاف قانون منظور کیا تھا اور اس قانون کے تحت کھلی سگریٹ کی فروخت اور کم عمر بچوں کو سگریٹ فروخت کرنے پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی لیکن اس کے باوجود کھلی سگریٹ کی فروخت کے ساتھ ساتھ کم عمر بچوں کو سگریٹ کی فروخت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ شہر کے بعض علاقوں میں جہاں پولیس طلایہ گردی کا سلسلہ جاری رہتا ہے ان علاقوں اور بازاروں میں کھلے عام مقامات پر سگریٹ نوشی کے خلاف پولیس کی جانب سے کاروائی کی جانے لگی ہے اور سگریٹ نوشی کرنے والوں کی تصویرکشی کرتے ہوئے انہیں چالان حوالہ کیا جانے لگا ہے۔م