عوامی کاز کے چمپین بننے کی سرگرمیاں پھر شروع

   

جی ایچ ایم سی انتخابات کی تیاریاں ، سیکریٹریٹ کی مساجد کے متعلق سوالات قائدین کا ضرور تعاقب کرینگے

حیدرآباد۔ تلنگانہ راشٹر سمیتی اور حلیف جماعت کے علاوہ ریاست کی دیگر سیاسی جماعتوں نے بھی مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے انتخابات کی تیاری شروع کردی ہے اور ترقیاتی پراجکٹس کے افتتاح کے علاوہ عرصہ دراز سے زیر التواء مسائل اب ان عوامی نمائندوں کو یاد آنے لگے ہیں جنہیں وہ اب تک فراموش کئے ہوئے تھے ۔مکہ مسجد کے حوض کا کام گذشتہ کئی برسوں سے جاری ہے لیکن اب اس جانب بھی توجہ مبذول کی جانی لگی ہے اور کئی فلائی اوور جن کی تعمیر مکمل ہوچکی ہے ان کے افتتاح ریاستی وزیر کی جانب سے کئے جانے لگے ہیں علاوہ ازیں دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی عوامی مسائل نظر آنے لگے ہیں اور وہ خانگی کارپوریٹ دواخانوں کی جانب سے بے تحاشہ فیس کی وصولی کے سلسلہ میں موصول ہونے والی شکایات پر اب اس وقت احتجاج کر رہے ہیں جبکہ ریاستی حکومت کی جانب سے بے تحاشہ فیس وصول کرنے والے دواخانوں میں نصف بستروں کو حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔شہر حیدرآباد میں کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے بعد سے سیاسی قائدین کی جانب سے عوامی مسائل کو نظر انداز کرنے کے علاوہ عوام کے درمیان پہنچ کر ان کے مسائل کو حل کرنے کے اقدامات کے بجائے گھروں اور فارم ہاؤز میں رہنے کو ترجیح دینے والے اب عوام کے درمیان پہنچ کر کورونا وائرس کے معائنہ کے سلسلہ میں مہم چلا رہے ہیں اور اس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ وہ خود کو عوامی مسائل کے حل اور عوامی کاز کے چمپیئن کے طور پر پیش کرسکیں۔مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں ریاستی حکومت کی جانب سے فلائی اوورس کے افتتاح کے علاوہ دیگر ترقیاتی پراجکٹس کے آغاز کے ساتھ پارٹی کیڈر کو بلدی انتخابات کے لئے ہمہ وقت تیار رہنے کی تاکید سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ریاستی حکومت جلد ہی جی ایچ ایم سی انتخابات کے انعقاد کے حق میں ہے اور اسی لئے نہ صرف اپنی پارٹی کے قائدین بلکہ حلیف سیاسی جماعت کو بھی سرگرم ہوجانے کی ہدایات جاری کردی ہیں لیکن موجودہ حالات میں بلدی انتخابات کے انعقاد کی صورت میں شہر حیدرآباد میں ہی نہیں بلکہ ریاست بھر میں سیکریٹریٹ کی مساجد کے متعلق سوال کیاجائے گا۔