عوام ، کانگریس کو بے دخل کرنے کوشاں : پرشانت ریڈی

   

بھیمگل میں بی آر ایس کے دفتر کا افتتاح ، حکومتی خامیوں کو اُجاگر کرنے کارکنوں کو ہدایت

نظام آباد۔یکم اکٹوبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) بھیمگل منڈل کے بڑا بھیمگل گاؤں میں بی آر ایس پارٹی دفتر کا افتتاح مقامی رکن اسمبلی مسٹر پرشانت ریڈی نے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کارکنوں اور قائدین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ عام طور پر گاؤں کی سطح پر پارٹی دفاتر اسمبلی انتخابات سے قبل قائم کئے جاتے ہیں مگر ابھی انتخابات میں تین سال باقی ہیں اس دوران ہی دفتر قائم کیا جانا اس بات کی علامت ہے کہ عوام اور کارکن یہ سوچ رہے ہیں کہ کب انتخابات آئیں اور کب کانگریس حکومت کو اقتدار سے بے دخل کیا جائے گا۔ مسٹر پرشانت ریڈی نے کہا کہ کانگریس حکومت اور وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ عوام نے ریونت ریڈی کے جھوٹے وعدوں پر بھروسہ کرکے کے سی آر جیسے عظیم قائد کو کنارے کردیا۔ شادی مبارک اور کلیانہ لکشمی اسکیم کے چیک تقسیم کے موقع پر خواتین نے خود اس بات کا اعتراف کیا کہ انہیں نہ 2500 روپے وظیفہ ملا، نہ پنشن میں اضافہ ہوا اور وہ ریونت ریڈی کی جھوٹی گیارنٹیوں پر دھوکہ کھا گئیں۔مسٹر پرشانت ریڈی نے کہا کہ بی آر ایس پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ کانگریس کی جانب سے عوام سے کیے گئے جھوٹے وعدوں کو عوام کے سامنے بے نقاب کرنے کے لیے ’’کانگریس باقی کارڈ‘‘ تیار کیا گیا ہے۔ یہ کارڈ کارکنوں میں تقسیم کئے جائیں گے تاکہ وہ گھر گھر جاکر عوام کو بتا سکیں کہ ریونت ریڈی نے ہر طبقے کے ساتھ کس قدر دھوکہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر خاتون کو ماہانہ 2500 روپے دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ مگر 22 ماہ گزرنے کے باوجود ہر خاتون پر 55 ہزار روپے کا بقایا ہے۔ اسی طرح بزرگوں اور بیڑی مزدوروں کی پنشن 2000 سے 4000 کرنے کا وعدہ پورا نہیں ہوا اور ہر مستحق پر 44 ہزار روپے کا بقایا ہے۔ کسانوں کے لیے رعایتی اسکیموں اور قرض معافی کے وعدے بھی پورے نہیں کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ طلبہ کو اسکوٹیاں، خواتین کو سونا، کسانوں کو دھان پر بونس، مزدوروں اور آٹو ڈرائیوروں کو سالانہ 12 ہزار دینے کے وعدے سب محض فریب ثابت ہوئے۔اس میں موقع پر سابق ضلع پر یشد معاون رکن محمد معز کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے۔