ایمرجنسی کی تلخ یادیں ہمارا تعاقب کررہی ہیں۔ پانی کا تحفظ وقت کی ضرورت ۔ ’من کی بات‘سے وزیراعظم کا خطاب
نئی دہلی 30 جون (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے عوام کو ایمرجنسی کی تلخ یادوں کی جانب توجہ دلائی اور زور دیا کہ جمہوریت کو نظرانداز نہ کریں۔ جمہوریت میں ہر آدمی کو اپنی زندگی جینے کا حق حاصل ہے۔ روز مرہ زندگی میں ہر انسان جمہوریت کے مزے حاصل کرتا ہے۔ جمہوری حقوق کے فوائد سے انکار کرنا مشکل ہے۔ اگر آپ کے جمہوری حقوق آپ سے چھین لئے جائیں تو آپ ایمرجنسی کی تلخیوں کو یاد کریں گے۔ بیرونی دورے سے واپسی کے بعد پہلا ماہانہ ریڈیو پروگرام ’من کی بات‘ سے خطاب کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ ہر دن آپ اپنی پسند کی غذا وقت پر لیتے ہیں لیکن بھوک میں مبتلا افراد کو یاد نہیں کرتے۔ اسی طرح ہماری روز مرہ زندگی میں ہمیں جو جمہوری حقوق حاصل ہیں ہم اِس کی اہمیت کو بھی یاد نہیں رکھتے جب تک کہ یہ جمہوریت ہم سے چھین نہ لی جائے ہم اِس کی اچھائیوں سے واقف نہیں ہوتے۔ ایمرجنسی کے دوران اِس ملک کے ہر شہری کی آزادی سلب کرلی گئی تھی اور ہر شہری خود کو کھلی فضاء میں قید محسوس کررہا تھا۔ کسی نے اِن سے جمہوری حقوق چھین لئے تھے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے عوام کو یاد دلایا کہ ملک کو پُرسکون طریقے سے چلانے کیلئے ایک اچھی حکمرانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ سماجی طعنے بانے کو برقرار رکھتے ہوئے دستوری تقاضوں کو پورا کرنے کی ضرورت ہے۔ قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانا ضروری ہے۔ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم ہر ایک کا خیال رکھیں۔ 25 جون کو ہندوستان نے ایمرجنسی کی 44 ویں برسی منائی ہے۔ 1977 ء لوک سبھا انتخابات میں عوام نے دوسروں کے حقوق اور ضرورتوں کی پرواہ کئے بغیر ووٹ دیا تھا اور یہ صرف جمہوریت کو بچانے کی کوشش تھی لیکن 1977 ء کے ایک اور انتخابات میں عوام نے دیکھا کہ اِن سے جمہوریت چھین لی گئی ہے۔ مودی نے عوام کو یہ یاد رکھنے کی تلقین کی کہ جمہوریت کی اہمیت کیا ہوتی ہے۔ اِس کے ساتھ اُنھوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ اُنھوں نے بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے کو دوبارہ اقتدار پر لانے کیلئے بھاری اکثریت سے کامیاب بنایا۔ اُنھوں نے ملک میں پانی کی قلت کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ عوامی تحریک کے ذریعہ پانی کا تحفظ کیا جانا چاہئے۔ میں خاص طور پر مختلف علاقوں کی شخصیات سے تحفظِ آب کے لئے نئی مہمات کی قیادت کی اپیل کرتا ہوں۔ پانی کے تحفظ کے لئے بھی عوامی تحریک شروع کی جانی چاہئے۔ ہم سب ساتھ مل کر پانی کے ہر قطرہ کو بچانے کا عزم کریں۔ میرا یقین ہے کہ پانی خدا کا دیا ہوا پرساد ہے۔ پانی پارس کا روپ ہے، پہلے کہتے تھے کہ پارس کے چھونے سے لوہا سونا بن جاتا ہے میں کہتا ہوں پانی پارس ہے اور اِس پارس سے نئی زندگی ملتی ہے۔ پانی کے ایک ایک بوند کو بچانے کے لئے ایک بیداری مہم کا آغاز کرنا چاہئے۔