ملک کے آئین کو بچانے اقلیتوں ‘ دلتوں اور پسماندہ طبقات کو متحدہ ونے کا مشورہ ۔ صدر نشین وقف بورڈ عظمت اللہ حسینی
نرمل ۔ 11 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : پارلیمانی انتخابات بس دہلیز پر کھڑے ہیں اور آپ کے دروازہ پر دستک دے رہے ہیں اس تاریخ ساز دن کو لاپرواہی سے نہ گنوائیں اپنے ووٹ کے ذریعہ فرقہ پرست طاقتوں کو سبق سکھائیں ۔ ان خیالات کا اظہار سید عظمت اللہ حسینی صدر نشین وقف بورڈ تلنگانہ نے عادل آباد کے دورہ کے موقع پر سید جلیل ازہر اسٹاف رپورٹر سیاست نرمل سے ایک ملاقات میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ 75 سال قبل آزادی کی لڑائی میں علماء و اکابرین کی قربانیوں کو تاریخ کے اوراق میں سنہری لفظوں میں لکھا جائے تو بے جانہ ہوگا کہ آج کے یہ تاریخ ساز انتخابات میں اب ہمیں ملک کے آئین کو بچانے تمام مسلم طبقہ ، دلت طبقہ تمام پچھڑے ہوئے طبقات کو متحد ہو کر فرقہ پرست طاقتوں سے مقابلہ کی ضرورت ہے ۔ سارے ملک میں اقلیتوں کا موقف اس وقت ’ بادشاہ گر ‘ کا ہے۔ ملک کی سالمیت اور دستور کا تحفظ گنگا جمنی تہذیب کی آبرو بچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔ ایک ایک ووٹ اہمیت کا حامل ہے اور یہ انتخابات ملک کے مقدر کا فیصلہ کرنے جارہے ہیں ۔ آج تمام سیکولر ذہن کی عوام کو ملک کے آئین کے تحفظ کی خاطر متحدہ طور پر فرقہ پرستی کے مقابلہ کا وقت آچکا ہے کیوں کہ موجودہ وزیراعظم ایک جلیل القدر عہدہ پر ہوتے ہوئے بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر غیر ذمہ دارانہ تقاریر کے ذریعہ ملک میں ہندو مسلمان کے درمیان دوریاں پیدا کرنے کی ناکام کوشش میں لگے ہوئے ہیں ۔ سید عظمت اللہ حسینی نے کہا کہ ووٹ دیجئے اور ایک روشن مستقبل کی بنیاد میں اپنے حصہ کی ایک اینٹ رکھیں ۔ یاد رہے کہ جمہوریت اور ایک صحت مند سیاسی عمل ہی ترقی کا راستہ ہے اور ایسا تبھی ممکن ہے جب عوام اس میں بھر پور حصہ لیں ۔ اپنے ہی ہاتھوں میں آنے والی نسلوں اور ہندوستان کا مستقبل ہے ۔ آئیں ہندوستان کی خاطر اپنی آئندہ نسلوں کی خاطر اور اپنے مستقبل کی خاطر حق رائے دہی کا استعمال کریں اور تمام دوست احباب ، رشتہ دار ، پڑوسیوں کو بھی ووٹ کے استعمال کی ترغیب دیں ۔ آج وزیراعظم نریندر مودی نے مسلمانوں کو جو ذہنی اذیت دی ہے سارا ملک ہی نہیں دنیا میں اس بات کو لے کر تشویش ہے کہ آخر ملک کس سمت جارہا ہے۔ لال قلعہ سے کھڑے ہو کر قوم کے سورماؤں کو یہ بات نہیں بھولنا چاہئے کہ اس کی بنیاد میں ہمارے اسلاف کا خون شامل ہے ۔ آج اقتدار کے نشہ میں تحفظات کو ختم کرنا اور آئین کو بدلنے کی بات کرنے والے تنگ نظر ذہنیت کے حامل ناقدین کو گھر بھیجنے تمام مسلمان ، یس سی ، بی سی ، دلت طبقہ سے میں اپیل کرتا ہوں کہ انتخابات کی اہمیت کو سمجھیں اور اپنے ووٹ کا استعمال کانگریس کے حق میں کریں جو سیکولرازم کی ایک تاریخ رکھتی ہے ۔ اس لیے کہ جو قوم اپنی تاریخ کو فراموش کردیتی ہے اس کا جغرافیہ باقی نہیں رہتا ۔