عوام مہنگائی سے شدید متاثر ،وائٹ ہائوس کا اعتراف

   

واشنگٹن : وائٹ ہاؤس کے ایک اعلیٰ مشیر نے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ عوام پر تیزی سے بڑھتی ہوئی مہنگائی کے اثرات کو تسلیم کرتی ہے اور صدر تیل کی بڑھتی ہوئی قیمت کو کم کرنے کے لیے تیل کو محفوظ استعمال میں لایا جاسکتا ہے۔ قومی اقتصادی کونسل کے ڈائریکٹر برائن ڈیز نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اس وقت مہنگائی بہت زیادہ ہے اور مہنگائی عوام کی جیبوں پر اثر انداز ہو رہی ہے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ مہنگائی نے عوام کے ساتھ حکومت کے بھی ہوش اڑادیے ہیں اور اس صورت حال کا آیندہ برس وسط مدتی انتخابات پر اثرپڑنے کا امکان ہے۔ امریکہ میں کانگریس کے انتخابات ہر 2سال بعد ہوتے ہیں اور آئندہ سال نومبر میں ہونے والے انتخابات صدر بائیڈن کی 4سالہ وائٹ ہاؤس کی مدت کے وسط میں ہوں گے۔صدر بائیڈن کے ریاست وائیومنگ سے تعلق رکھنے والے ری پبلکن نقاد سینیٹر جان باراسوں نے اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے کبھی یہ تصور بھی نہیں کیا تھا کہ بائیڈن کی زیرِ صدارت امریکہ میں مہنگائی تین عشروں کی بلند ترین سطح پر پہنچ جائے گی۔واضح رہے کہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت کہلائے جانے والے ملک امریکہ میں صارفین کا خرچ مجموعی معیشت کا 70 فی صد ہے۔ اشیائے خورد و نوش اور تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافے نے صارفین کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے۔ اکتوبر میں صارفین کے لیے قیمتوں میں 6.2فی صد کا اضافہ ہوا ، جو کہ لیبر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق 1990 ء سے اب تک بلند ترین شرح ہے۔ امریکہ میں گاڑی چلانے والوں کے لیے ایندھن کی قیمتیں گزشتہ سال کے مقابلے میں تیزی سے بڑھیں، موٹرسائیکل چلانے والے فی گیلن 3.8 لیٹر پیٹرول کے لیے 3.30 ڈالر ادا کر رہے ہیں۔