عوام کا بھلا کچھ نہیں ہوا، مالدار ریاست کو مقروض بنا دیا گیا

   

ll نریندر مودی اور کے سی آر دونوں جھوٹے اور دھوکے باز
ll تلنگانہ میں کانگریس ہر وعدے کو پورا کرے گی
ll سنگاریڈی کانگریس کا قلعہ، جگاریڈی کی کامیابی یقینی
ll انتخابی جلسہ سے ملیکارجن کھرگے کا خطاب

سنگاریڈی۔ 29 اکٹوبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ملک ارجن کھرگے صدر کل ہند کانگریس کمیٹی نے گنج میدان سنگاریڈی میں جگا ریڈی رکن اسمبلی سنگاریڈی کے انتخابی جلسہ عام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اور بی آر ایس دونوں ایک سکہ کے دو رخ ہیں اور دونوں آپس میں ملے ہوئے ہیں۔ بی آر ایس در اصل بی جے پی کی بی ٹیم ہے۔ وزیر آعظم نریندر مودی اور تلنگانہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو جھوٹے اور دھوکہ باز ہیں دونوں نے عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل نہیں کی۔ کے سی آر نے اپنے افراد خاندان کے ساتھ سونیا گاندھی کے گھر جاکر پیر چھوئے اور پھر دھوکہ دیا۔ نریندر مودی نے سالانہ 2 کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا اس طرح 9 سال میں 18 کروڑ نوکریاں دینی چاہئے لیکن مودی دو چار ہزار نوجوانوں کو احکام تقررات حوالے کرتے ہوئے تصویر بنا کر تشہیر کر رہے ہیں۔ آزادی کے بعد نہرو’ اندرا اور راجیو گاندھی نے عوامی شعبہ میں صنعتیں قائم کرتے ہوئے ملک بھر میں لاکھوں افراد کو روزگار دیا لیکن مودی سرکار عوامی شعبہ کی فیکٹریز اور اداروں کو فروخت کرتے ہوئے بیروزگاری میں اضافہ کر رہی ہے۔ جس کی عمر 60 سال نہیں ہے وہ 70 سال پرانی باتیں کر رہا ہے۔ ملک کو کانگریس نے آزادی دلوائی اور اس کی آبیاری کی ہے۔ ملک کو ترقی کی راہ پر کانگریس نے گامزن کیا ہے۔ کانگریس ہمیشہ غریب طبقہ کی فکر کی ہے۔ اندرا گاندھی نے غریبی ہٹاو نعرہ کے ساتھ کام کیا اور دس نکاتی پروگرام پر عمل کیا۔ تلنگانہ میں کانگریس نے عوام سے جو چھ نکاتی گیارنٹی وعدے کئے ہیں وہ مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ کئے ہیں۔ کانگریس اقتدار میں آتے ہی ہر ایک وعدے کو پورا کرے گی۔ کانگریس نے خواتین کو ماہانہ 2500 روپیہ ‘ آر ٹی سی میں مفت سفر کی سہولت کے علاوہ وظائف کو 4ہزار روپیہ’ آروگیہ شری کو 10 لاکھ’ گیاس سلنڈر 500 روپیہ’ 200 برقی یونٹ فری دینے’ 5 لاکھ روپیہ اسٹوڈنٹ بانڈ’ کسانوں کو 15 ہزار’ قولدار کو 12 ہزار روپیہ مہانہ اور دھان کی فصل پر 500 بونس دینے کا وعدہ کیا اور بہر صورت اس کی تکمیل کریگی۔ انھوں نے کہا کہ کرناٹک میں کانگریس حکومت نے اپنے پانچ وعدوں کے منجملہ چار پر عمل شروع کردیا ہے اور عنقریب ماباقی ایک پر بھی جلد عمل آواری شروع کردیگی۔ بی آر ایس قائدین کرناٹک سے متعلق جھوٹ کا پرچار کر رہے ہیں۔ انھوں نے ریونت ریڈی سے کہا کہ بی آر ایس وزراء اور قائدین کو بس میں کرناٹک لیکر جائیں اور زمینی حقائق بتائیں۔ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ سونیا گاندھی نے تلنگانہ کے عوام کی خواہشات اور جذبات کا احترام کرتے ہوئے ریاست تلنگانہ تشکیل دی لیکن بی آر ایس عوامی توقعات کی تکمیل میں بالکلیہ ناکام ہوگئی۔ تشکیل تلنگانہ کے وقت ریاست تلنگانہ مالدار ریاست تھی لیکن کے سی آر نے 9 سال میں تلنگانہ کو مقروض بنا دیا اور آج تلنگانہ پر 5 لاکھ کروڑ روپیہ کا قرض ہے۔ تلنگانہ کے ہر فرد پر ایک لاکھ 25 ہزار روپیہ کا قرض عائد کردیا گیا۔ آخر تلنگانہ اتنا مقروض کیسے ہوگیا چونکہ عوام کا بھلا کچھ بھی نہیں ہوا۔ کے سی آر نے کرپشن والی اسکیمات کے لیے قرضہ لیا ہے۔ ملک ارجن کھرگے نے کہا کہ 1980 میں اندرا گاندھی نے سنگاریڈی میں جلسہ عام سے اپنی مہم شروع کی اور حلقہ پارلیمنٹ میدک سے کامیاب ہوکر وزیر آعظم بنیں۔ سنگاریڈی کانگریس کا قلعہ ہے اور یہاں سے جگا ریڈی کی کامیابی یقینی ہے۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کسی سے ڈرتی نہیں اور عوام کے لیے لڑتی رہے گی۔ ریونت ریڈی صدر پردیش کانگریس کمیٹی نے کہا کہ بی آر ایس نے عوام سے کوئی وعدہ بھی پورا نہیں کیا۔ عوام کو ڈبل بیڈ روم نہیں ملا’ دلتوں کو تین ایکر اراضی نھیں ملی’نوجوانوں کو بیروزگاری آلونس اور سیل ہیلپ گروپس کو چار آنے شرع سود پر قرض نہیں ملا۔ کسانوں کو اقل ترین قیمتیں نھیں ملی۔ تلنگانہ کی عوام کو بی آر ایس نے دھوکہ دیا۔ انھوں نے کیا کہ حلقہ اسمبلی سنگاریڈی سے جگا ریڈی کو 50 ہزار ووٹوں کی اکثریت سے کامیاب کرنے کی اپیل کی۔ جگا ریڈی نے کہا کہ وہ ہمیشہ اپنی عوام کے لیے کام کرتے ہے اور ان کی مشکل و مصیبت میں وہ ان کے ساتھ کھڑے رہتے ہیں۔ انھوں نے عوام سے کہا کہ وہ الکشن میں بی آر ایس ہزار یا دو ہزار روپیہ کو دیکھر دھوکہ نہ کھائں بلکہ پانچ سال ان کے ساتھ رہنے والے حگا ریڈی کا ساتھ دیں۔ جلسہ میں بھٹی وکرمارک’ وی ہنمنت راو’ محمد علی شبیر’ مانک راو ٹھاکرے’ بوس ڑاجو’ منصور علی خان’ دامودھر راج نرسمھا’ سریش شیٹکر’ جٹی کسم کمار’ روہت چودہری’ نرملا جگا ریڈی ‘ توپاجی اننت کشن اور دیگر کانگریسی قائدین موجود تھے۔