مرکزی وزیر فینانس نرملا سیتا رامن کو بی ونود کمار کا مکتوب، ریاستوں سے یکساں انصاف کا مطالبہ
حیدرآباد۔ نائب صدرنشین تلنگانہ پلاننگ بورڈ بی ونود کمار نے مدرا قرض کی منظوری میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کی شکایت کی ہے۔ انہوں نے مرکزی وزیر فینانس نرملا سیتا رامن کو مکتوب روانہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے کاروبار شروع کرنے کیلئے تاجروں کو مدرا قرض کی منظوری میں بی جے پی زیر اقتدار ریاستوں کو ترجیح دی جارہی ہے۔ انہوں نے بی جے پی زیر اقتدار ریاستوں کے ساتھ تلنگانہ سے انصاف کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آبادی کے اعتبار سے تلنگانہ میں 68 لاکھ افراد کو قرض دیا جانا چاہیئے لیکن 40.9 لاکھ افراد کو قرض جاری کیا گیا۔ مزید 28 لاکھ افراد کو قرض کی منظوری کے اقدامات کئے جانے چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ قرض کی اجرائی کیلئے قومیائے ہوئے بینکوں کو نشانہ مقرر کیا جائے۔ ونود کمار نے کہا کہ مرکزی اسکیم کے تحت غریب اور مستحق عوام کو چھوٹے کاروبار کیلئے قرض کی اجرائی کا فیصلہ کیا گیا۔ اسکیم پر تمام ریاستوں میں طئے شدہ قواعد کے مطابق یکساں عمل کیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ نوقائم شدہ تلنگانہ ریاست نے کئی شعبہ جات میں نمایاں ترقی کی ہے۔ شخصی قرض کی فراہمی کی صورت میں مستحق افراد کو معاشی ترقی کی راہ ہموار کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بینکوں کی جانب سے قرض کی اجرائی میں کوتاہی کے واقعات پیش آئے ہیں۔ عوام نے شکایت کی ہے کہ کئی بینکس قرض کی درخواستوں کو قبول کرنے سے انکار کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ مالیاتی سال 10.62 فیصد قرض منظور کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں 24 کروڑ 48 لاکھ 25 ہزار افراد کو قرض منظور کئے گئے جبکہ تلنگانہ میں 40 لاکھ 90 ہزار 600 افراد کو قرض جاری کیا گیا۔ ونود کمار نے مرکزی وزیر فینانس سے مدرا قرض کی اجرائی میں تلنگانہ سے انصاف کرنے کا مطالبہ کیا۔