عوام کو بہتر طبی خدمات کی فراہمی کیلئے ریسرچ اور ایجادات کی ضرورت: ریونت ریڈی

   

بائیو ڈیزائن انوویشن سمٹ، فارما، میڈیکل ٹیکنالوجی اور لائیف سائنسیس شعبہ جات میں تلنگانہ کی ترقی
حیدرآباد۔ 24 اگست (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ حیدرآباد بائیوٹیک، فارما اور میڈیکل ٹیکنالوجی میں نئی ایجادات کے مرکز میں تبدیل ہو رہا ہے۔ انہوں نے عصری میڈیکل پروڈکٹس کی تیاری اور اس شعبہ میں اختراعی اقدامات پر حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ چیف منسٹر نے آج ایشین انسٹی ٹیوٹ آف گیسٹرو انٹرالوجی میں بائیوڈیزائن انوویشن سمٹ سے خطاب کیا۔ چیف منسٹر نے طبی آلات کی تیاری اور بائیوڈیزائن کے استعمال میں حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا بھروسہ دلایا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ حیدرآباد بین الاقوامی معیار کے تعلیمی اداروں، اسکل ڈیولپمنٹ اور انڈسٹری پارٹنرشپ کے مرکز میں تبدیل ہوچکا ہے جس کے نتیجہ میں حیدرآباد میں روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طب کے شعبہ میں نئی ایجادات اور اختراعات کے ذریعہ ملک کی طبی ضرورتوں کی تکمیل کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شعبہ میں ریسرچ کرنے والوں کو تلنگانہ کے تاریخی میڈیکل ڈیٹا تک رسائی حاصل رہے گی تاہم ڈیٹا پرائیوسی پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے ریسرچ اور تحقیقی اداروں کے علاوہ ینگ انڈیا اسکلس یونیورسٹی سے تعاون حاصل رہے گا۔ گزشتہ تین برسوں سے ہندوستان کے ماہرین دیگر ممالک کے مسائل حل کرنے میں مصروف ہیں اب وقت آچکا ہے کہ ہم اپنی قابلیت اور صلاحیت کا استعمال خود اپنے عوام کے لئے کریں۔ چیف منسٹر نے اے آئی جی ہاسپٹلس کے صدر نشین ڈاکٹر ناگیشور ریڈی کو مبارکباد پیش کی کہ انہوں نے میڈیکل ٹیکنالوجی میں بائیو ڈیزائن کے استعمال کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بائیو ڈیزائن کے استعمال کے ذریعہ بہتر طبی سہولتوں کی تیاری میں مدد ملے گی۔ چیف منسٹر نے تلنگانہ کو لائیف سائنسس کا مرکز قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے لئے طبی آلات اور ٹیکنالوجی اہمیت کے حامل ہیں۔ طبی جانچ سے متعلق آلات، سرجیکل آلات اور ڈیجیٹل ہیلت کے شبعہ میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2047 تک تلنگانہ 3 ٹریلین ڈالر معیشت کا حامل رہے گا۔ 2034 تک تلنگانہ کی معیشت کو ایک ٹریلین ڈالر تک ترقی دی جائے گی۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ سلطان پور میں ہندوستان کا سب سے بڑا میڈیکل ڈیوائسیس پارک قائم کیا گیا ہے جس میں 60 سے زائد بین الاقوامی اور اندرون ملک کے ادارے کام کررہے ہیں۔ میڈیکل ڈیوائسیس پارک میں طبی شعبہ میں بہتر ریسرچ اور آلات کی تیاری پر توجہ دی جارہی ہے۔ چیف منسٹر نے میڈیکل شعبہ میں چھوٹے اور اوسط درجہ کے اداروں کے قیام کی تائید کی۔ 1