عوام کی سہولت نظر انداز کرنے کی مذمت

   

ظہیرآباد میں غیر آباد مقام پر سب رجسٹرار دفتر کی تعمیر کی مخالفت

ظہیرآباد ۔ /5 نومبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) کانگریس لیڈر وائی نروتم نے یہاں اپنی رہائش گاہ میں طلب کردہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ظہیرآباد ٹاون میں موجود سب رجسٹرار آفس کی 6 کیلو میٹر دور ایک غیرآباد پرائیویٹ وینچر میں قائم کرنے کے اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور پرزور الفاظ میں کہا کہ ظہیرآباد ٹاون ہی میں واقع ریونیو ڈیویژنل آفس ، تحصیل آفس یا پھر این جی اوز کوارٹرز میں فاضل افتادہ سرکاری اراضیات پر سب رجسٹرار آفس کی ذاتی عمارت تعمیر کی جاسکتی ہے ۔ لیکن یہ امرانتہائی افسوسناک ہے کہ عوام کے لئے قابل آمد و رفت اور سہولت بخش مقامات کو نظر انداز کرتے ہوئے ظہیرآباد ٹاؤن سے 6 کیلو میٹر دور ریلائنس پٹرول پمپ کے قریب ایک سنسان علاقہ میں واقع سری سائی نامی ایک پرائیویٹ وینچر میں سب رجسٹرار آفس کی تعمیر کے لئے وینچر کے مالک کی جانب سے 1500 مربع گز قطعہ اراضی کے عطیہ کو قبول کرنا اور اس پر سنگ بنیاد رکھنے کی رسم انجام دینا کسی صورت بھی برسراقتدار جماعت کے سرکردہ قائدین کو زیب نہیں دیتا ۔ انہوں نے سوال کیا کہ آیا وینچر کے مالک ، سب رجسٹرار آفس سے جڑے ہوئے دستاویز نویسوں اور دستاویز فروشوں کے لئے بھی پلاٹس بطور عطیہ دینے کے لئے اپنی دریا دلی دکھائیں گے ۔ انہوں نے ظہیرآباد ٹاؤن سے کافی دور ایک سنسان علاقہ میں غیر آباد پرائیویٹ وینچر میں ایک سرکاری دفتر کی ذاتی عمارت کی تعمیر کے اقدام کو غیر دانشمندانہ ، غیر منصفانہ اور عوام کے لئے بے حد تکلیف دہ قرار دیا اور ریاستی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ ظہیرآباد ٹاؤن ہی میں سب رجسٹرار آفس کی ذاتی عمارت کی تعمیر کے لئے ٹھوس اقدامات کرے ۔ بصورت دیگر عوامی احتجاج منظم کیا جائے گا ۔