بی جے پی میں شمولیت کی اطلاع پر شدید ردعمل ، افواہ کے خلاف قانونی کارروائی کا انتباہ
حیدرآباد۔یکم،جولائی (سیاست نیوز) عہدوں کے لئے پارٹی تبدیل کرنا میری فطرت نہیں ہے اور نہ ہی میں نے کوئی پارٹی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن ذرائع ابلاغ ادارو ںمیں میرے بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت کی اطلاع شائع کی گئی ہے ان اداروں کو غیر مشروط معذرت خواہی کرنی چاہئے بصورت دیگر میں ان کے خلاف قانونی کاروائی سے گریز نہیں کروں گا۔ سابق ڈپٹی چیف منسٹر مسٹر کڈیم سری ہری نے بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت کی اطلاعات پر شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ جو لوگ اس طرح کی کوششیں کر رہے ہیں وہ دراصل دلت طبقات کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ مسٹر کڈیم سری ہری نے کہا کہ وہ اپنی اب تک کی زندگی میں کئی اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں اور انہیں عہدوں کی کوئی خواہش نہیں ہے ۔ انہو ںنے واضح کیا کہ وہ امبیڈکر کے نظریات کو مانتے ہیں اورانہیں اس بات پر فخر ہے کہ وہ پسماندہ طبقات کی ترقی میں اپنا کلیدی کردار ادا کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت کی افواہوں کے ساتھ انہیں عہدوں کا لالچی قرار دینے کی کوشش کی گئی ہے جو کہ حقیقت سے بعید ہے۔ مسٹر کڈیم سری ہری نے کہا کہ وہ جہاں ہیں وہاں رہتے ہوئے اپنی قوم کی ترقی کی حکمت عملی تیار کرتے ہوئے اسے قابل عمل بنانے کی طاقت رکھتے ہیں۔ انہو ںنے بھارتیہ جنتا پارٹی کو مخالف مسلم‘ مخالف عیسائی ہی نہیں بلکہ مخالف دلت قرار دیتے ہوئے کہا کہ جس سیاسی جماعت کا یہ نظریہ ہو وہ اس سیاسی جماعت کے ساتھ تعلق استوار نہیں کرسکتے ۔ سابق ڈپٹی چیف منسٹر جنہیں 2019اسمبلی انتخابات کے بعد کابینہ میں شامل نہیں کیا گیا ہے وہ پارٹی کی سرگرمیوں سے بھی خود کو دور رکھے ہوئے ہیں اسی لئے ذرائع ابلاغ کے بعض گوشوں نے ان کی بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت کی اطلاعات نشر کی جس پر مسٹر کڈیم سری ہری نے کہا کہ وہ ایسا کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے ۔انہوں نے چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو قابل اعتماد اور دور اندیش قائد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں تمام طبقات کی یکساں ترقی کو یقینی بنانے والی شخصیت کے سی آر ہیں اور وہ آئندہ بھی کے سی آر کی قیادت میں ریاست کے تمام پسماندہ طبقات کی ترقی کو یقینی بنانے میں اہم کردار اداکریں گے اور پارٹی سے علحدگی کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیونکہ تلنگانہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو روکنے کیلئے کے سی آر کی قیادت کو مستحکم کیا جانا ضروری ہے۔
