تیز آواز والے لاؤڈ اسپیکر اور کھلے میں گوشت اور انڈے کی فروخت پر پابندی
بھوپال: مدھیہ پردیش کے چیف منسٹر ڈاکٹر موہن یادو نے عہدہ سنبھالنے کے بعد کئی اہم فیصلے کئے ہیں جن میں ریاست میں مذہبی مقامات پر تیز آواز والے لاؤڈ اسپیکروں اور کھلے میں گوشت فروخت پر پابندی عائد کرنا شامل ہیں۔کل ہی حلف لینے کے بعد ڈاکٹر یادو نے شام کو وزارت میں چارج سنبھالا تھا۔ انہوں نے چارج سنبھالتے ہی وزراء کی کونسل کی میٹنگ کا اہتمام کیا جس میں ڈپٹی چیف منسٹرجگدیش دیوڑا، راجندر شکلا، ریاستی چیف سکریٹری ویرا رانا اور دیگر اعلیٰ عہدیدارموجود تھے۔اس اجلاس میں کئی اہم فیصلے لیے گئے جو ایک طرح سے متنازعہ ہیں۔ سرکاری معلومات کے مطابق ڈاکٹر یادو کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں عوامی بہبود سے متعلق آٹھ ترجیحی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ضروری ہدایات دیں۔ چیف منسٹرٰ موہن یادو نے کہا کہ کابینہ کی پہلی میٹنگ میں کئی بڑے فیصلے لیے گئے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت ہند نے کھلے میں گوشت یا انڈے کی دکانیں چلانے کے حوالے سے بھی ہدایات جاری کی ہیں۔ ہم نے مدھیہ پردیش میں بھی اس پر عمل کرنے کی سخت ہدایات جاری کی ہیں۔خیال رہے کہ موہن یادو نے چہارشنبہ کو وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ، بی جے پی صدر جے پی نڈا اور کئی دیگر مہمانوں کی موجودگی میں چیف منسٹر کے عہدے کا حلف لیا تھا۔مدھیہ پردیش حکومت کے ذریعہ 13 دسمبر 2023 کو جو حکم جاری کیا گیا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ مذہبی قائدین کے ساتھ بات چیت کی جائے گی اور پھر مندروں و مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر ہٹانے کی کوششیں شروع ہوں گی۔ حکم کی تعمیل نہیں کرنے والے مذہبی مقامات کی فہرست تیار کرنے کی بات بھی جاری حکم نامہ میں کہی گئی ہے۔لاؤڈاسپیکر پر پابندی لگانے کی وجہ بتاتے ہوئے حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ اس کے غیر ضروری استعمال سے صوتی آلودگی ہوتی ہے جس سے کام پر توجہ مرکوز کرنے کی انسانی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔ دیر رات کے دوران اس کا استعمال ہونے سے لوگوں کی نیند میں بھی خلل پڑتا ہے۔ اس لیے یہ یقینی بنانے کی کوشش ہو رہی ہے کہ لاؤڈاسپیکر یا ڈی جے کا غلط استعمال نہ ہو۔ یہ حکم نامہ مدھیہ پردیش کی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کیا گیا ہے۔