تبادلے کے بعد احکامات منسوخی میں کامیاب ، بلدیہ کی زونل کمشنر کی پہونچ کا آشکار
حیدرآباد۔28اکٹوبر(سیاست نیوز) سیاسی سرپرستی حاصل ہونے پر عہدیداراپنی من مانی کرنے لگتے ہیں اور ان پر ان کے اپنے محکمہ کے اعلیٰ عہدیدارو ںکے احکام نہیں چلتے بلکہ کچھ معاملات میں راست حکومت کی مداخلت کے سبب اعلیٰ عہدیدارو ں کوخفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ زونل کمشنر کوکٹ پلی وی ممتا کو دیگر عہدیدارو ںکے ساتھ محکمہ بلدی نظم و نسق اور مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے مشاورت کے بعد ان کا تبادلہ کرتے ہوئے انہیں ایل بی نگر زونل کمشنر نامزد کرنے کے احکامات جاری کئے گئے لیکن چند ہی گھنٹوں میں جن عہدیداروں نے تبادلہ کے احکام جاری کئے تھے ان عہدیداروں نے ان تبادلہ کے احکامات کو منسوخ کردیا جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ سیاسی سرپرستی کی حامل وی ممتا کا ریاستی حکومت میں کتنا اثرہے۔ سرکاری محکمہ جات میںموجود تعصب کا اگر جائزہ لیا جائے تو یہ بات سامنے آئے گی کہ اکثر مسلم عہدیدارو ںکو ان کی وظیفہ پر سبکدوشی سے عین قبل انہیں بدعنوانیوں کے معاملا ت میں ماخوذ کرتے ہوئے انہیں ہراساں کیا جاتا ہے اور اس با ت کی کوشش کی جاتی ہے کہ ان کے وظیفہ پر سبکدوش ہونے پر حاصل ہونے والے فوائد کو روک دیا جائے لیکن اس کے برعکس سیاسی سرپرستی کے حامل وی ممتا جیسی عہدیداروں کے تبادلہ کے سلسلہ میں بھی ان کے اپنے محکمہ کے حکام فیصلہ نہیں کرسکتے ۔ تلنگانہ گزیٹیڈ آفیسرس اسوسیشن کی صدر کی حیثیت سے ان کی رسائی کئی وزراء اور منتخبہ عوامی نمائندوں تک ہے اور اس کا وہ بہتر انداز میں استعمال بھی کرتی ہیں۔کوکٹ پلی زونل کمشنر کے عہدہ سے انہیں ایل بی نگر زونل کمشنر کے عہدہ پر نامزد کئے جانے پر انہوں نے جائزہ حاصل کرنے کے بجائے احکامات کو منسوخ کروانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ سابق میں جب ان کا چندانگر سے ان کا جوبلی ہلز تبادلہ کیا گیا تھا تو انہوں نے اپنی نئی ذمہ داریوں کا جائزہ نہیں لیا اور مسلسل رخصت پر ہونے کے سبب ان کے جوبلی ہلز تبادلہ کے احکامات کو منسوخ کرتے ہوئے انہیں شیری لنگم پلی ڈپٹی کمشنر کے عہدہ کی ذمہ داری تفویض کی گئی تھی اور بعد ازاں وہ کوکٹ پلی زونل کمشنر کے عہدہ پر ترقی حاصل کرنے کے بعد پہنچنے میں کامیاب ہوئی ہیں ۔ وی ممتا کے تبادلہ کے احکامات کو منسوخ کے کئے جانے کے بعد عہدیدارو ںمیں ہی شدید ناراضگی پائی جانے لگی ہے اور کہا جا رہاہے کہ جن اعلیٰ عہدیدارو ںکی جانب سے احکامات کی اجرائی عمل میں لائی گئی ہے ان احکامات کی تنسیخ کے ذریعہ ان کی توہین کی جا رہی ہے۔م
