عید الاضحی پر قربانی کرنے والوں کو جیل میں ڈال دیا جائے

   

مراد آباد میں وشوا ہندو پریشد لیڈر ڈاکٹر راج کمل گپتاکا متنازعہ بیان

مراد آباد۔5؍جون (ایجنسیز ) اتر پردیش کے مرادآباد ضلع کے وشو ہندو پریشد کے رکن ڈاکٹر راج کمل گپتا نے عید الاضحی کے موقع پر ایک بیان دیا ہے جس میں انہوں نے مسلمانوں کے عید الضحی پر کی جانے والی جانوروں کی قربانی سے متعلق غیر ذمہ دارانہ اور سیاسی بیان دیا ہے۔ انہوںنے واضح طور پر مسلمانوں کو انتباہ دینے والے انداز میں کہا کہ مسلمان جانوروں کی قربانی نہ کریں۔ راج کمل گپتا کہہ رہے ہیں کہ جانوروں کا قتل کرنا ایک گناہ ہے اور اس ملک میں جانوروں کا قتل نہیں ہونا چاہیے اور ایسا کرنے والے سبھی مسلمانوں کے خلاف حکومت کاروائی کرے اور سب کو اٹھا کر جیل میں ڈال دینا چاہیے۔ راج کمل گپتا کے اس بیان کو علماء سیاسی اسٹنٹ قرار دے رہے ہیں۔ مرکزی جمعیت اہل سنت مرادآباد کے نائب صدر مفتی دانش القادری نے جانوروں کو ذبح کرنے سے متعلق بتایا کہ مذہب اسلام میں جانوروں کو ذبح کرتے وقت اس طرح سے چھری چلائی جاتی ہے کہ ان کا دماغ سن ہو جاتا ہے اور دماغ سن ہونے کے باعث جانوروں کو بالکل تکلیف کا احساس نہیں ہوتا۔مفتی دانش القادری نے یہ بھی واضع کیا کہ پورے سال سبھی مذہب کے ماننے والے لوگ نان ویج کا استعمال کرتے ہیں تو یقینا جانوروں کو ذبح بھی کیا جاتا ہوگا تو پھر عید الاضحی پر ہی اس طرح کی بیان بازی کیوں کی جاتی ہے اور اگر کسی شخص کے ذریعے اس طرح کی بیان بازی کی جا رہی ہے تو وہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے مسلمانوں سے درخواست کی کہ ایسے لوگوں کے بیانات پر زیادہ توجہ نہیں دیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کسی کے بھی مذہبی معاملات میں مداخلت کرنا درست نہیں ہے، کبھی مسلمان مندروں میں دی جانے والی بلی کا نہ تو ذکر کرتے ہیں اور نہ ہی اس کی مخالفت کرتے ہیں تو پھر عید الاضحی کے موقع پر مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والی بیان بازی کیوں کی جاتی ہے۔ مفتی دانش القادری نے کہا کہ ملک کے آئین نے سبھی کو اپنے مذہب کے مطابق عمل کرنے کی آزادی دی ہے اس لیے ہمیں ایسے لوگوں کو نہ تو جواب دینے کی ضرورت ہے اور نہ ہی ایسے لوگوں کے بیانات پر زیادہ توجہ دی جائے۔