دبئی،9 جون (اے ایف پی)۔ جب نیپال کے شہری مکیش پاسوان پانچ ماہ قبل دبئی آئے تھے، تو ان کا مقصد اپنے تین بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے زیادہ کمانا تھا لیکن ان کی قسمت ایسی چمکی کہ وہ ایک سرکاری طور پر منعقدہ عید پروگرام میں شرکت کے بعد بالکل نئی مٹسوبیشی کارکے فاتح بن گئے۔ انہوں نے خلیج ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہا جب میرا نام پکاراگیا تو مجھے یقین ہی نہیں آیا۔ مکیش نے کہا کہ انہوں نے جمعہ اور ہفتہ دونوں دن ایونٹ میں شرکت کی تھی۔ جمعہ کی شام مجھے مفت ریفل ٹکٹ، ایک ٹی شرٹ اورکیپ ملی۔ ان دو دنوں میں میں نے کئی افراد کو فون، ٹی وی اور ہوائی ٹکٹ جیتتے دیکھا، مگر کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ میں گرانڈ پرائز جیتوں گا۔ وہ اب بھی حیران ہیں کہ یہ حقیقت ہے یا خواب۔ اگلی صبح جب نیند سے جاگا، تو سوچا یہ شاید خواب تھا۔ مگر پھر وہ بڑی چابی نظرآئی۔ میں نے فوراً اپنی بیوی کو فون کیا اور خوشخبری دی۔ وہ بہت خوش ہوئی۔ یہ عید تقریب جس میں مکیش نے حصہ لیا، جبل علی میں منعقد ہوئی تھی اور یہ متحدہ عرب امارات کی وزارت انسانی وسائل و امارات کاری کی جانب سے ملک بھرکے دس مختلف مقامات پر منظم کی گئی تقریبات کا حصہ تھی۔ یہ واقعہ صرف مکیش کی قسمت بدلنے کا نہیں، بلکہ ان تمام محنت کشوں کے لیے ایک امیدکا پیغام ہے جو اپنے خاندان کے لیے بیرونِ ملک بہتر زندگی کی جستجو میں نکلے ہیں۔