غالبؔ پر خود اُردو شاعری کو ناز ہے

   


’’پاسبان ادب ‘‘کے زیر اہتمام غالب ؔکی پیدائش پر آن لائن مذاکرہ میں شرکاء کا اظہار خیال

ممبئی :اردو کے عظیم شاعر مرزا غالب ؔکے یوم پیدائش پر کل شب دیر گئے ممبئی میں پاسبان ادب کے زیر اہتمام منعقدہ آن لائن مذاکرہ پرایک خصوصی پروگرام میں شرکاء نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ غالب پر خود اردو شاعری کو ناز ہے ، غالب کی عظمت کا راز یہ ہے کہ وہ کئی بار اس مقام پر نظر آتے ہیں جہاں عام زبان میں گفتگو کرنا محال ہے ۔مذکورہ پروگرام میں شاعروصحافی شمیم طارق نے غالب کی حیات و شخصیت اور شاعری سے متعلق اپنے خطاب میں کہاکہ غالب کی حیات و شخصیت اور شاعری کے حوالے سے ان کو خود بھی اس حقیقت کا احساس تھا اور انہوں نے اس کا اظہار بھی کیا ہے ۔اس خصوصی مجلس کا انعقاد ‘‘پاسبان ادب ’’ نے کیا تھا جس کے سربراہ قیصر خالد آئی پی ایس ہیں ۔قیصر خالد نے اس موقع پر کہا کہ غالب میں ان لوگوں کی دلچسپی بھی بڑھ رہی ہے جو اردو نہیں جانتے ۔اس پروگرام کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ غالب کو اردو نہ جاننے والے طبقہ میں بھی متعارف کرایا جائے ۔قیصر خالد نے کہاکہ شمالی ہند میں اور دلی کے آس پاس کے علاقوں میں بات چیت کے دوران غالب کے اشعار عام طور پر استعمال کیے جاتے ہیں۔غالب کی شاعری عام۔آدمی سے وابستہ ہے ۔اس موقع پر شمیم طارق نے اپنی طویل گفتگو کو چار حصوں میں تقسیم کیا، انہوں نے پہلے یہ بتایا کہ اردو کے اہم ناقدین نے غالب کے بارے میں کیا لکھا ہے ۔ اس ضمن میں انہوں نے عبدالرحمان بجنوری ، یاس یگانہ چنگیزی اور پروفیسر گوپی چند نارنگ کی کتابوں کے اقتباسات پڑھ کر سنائے ۔