سرینگر ۔ 16 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سابق آئی اے ایس عہدیدار شاہ فیصل نے آج کہا کہ کنہیا کمار اور دیگر کے خلاف جواہر نہرو یونیورسٹی کے غداری کے الزام میں مقدمہ آزادی تقریر کچل دینے کے مترادف ہے۔ تقریباً تین سال قبل جواہر لال نہرو یونیورسٹی کی یونین کے صدر کنہیا کمار اور دیگر 9 افراد پر ہند دشمن نعرہ بازی کے الزام میں دہلی پولیس کی جانب سے مقدمہ دائر کیا گیا ہے اور انہیں غداری کا مجرم قرار دیا گیا ہے۔ کنہیا کمار اور دیگر 8 افراد کے خلاف غداری کے مقدمہ کو آزادی تقریر کچل دینے کے مترادف قرار دیتے ہوئے سابق آئی اے ایس آفیسر شاہ فیصل نے بیان جاری کیا ہے۔ 9 فبروری 2016ء کو یونیورسٹی کے احاطہ میں پارلیمنٹ پر حملہ کرنے کے کلیدی سازشی افضل گرو کی تعزیتی تقریر میں مبینہ طور پر ہند دشمن نعرہ بازی کی گئی تھی۔ اس جلسہ سے کنہیا کمار اور دیگر 8 طلبہ قائدین نے خطاب کیا تھا۔ سابق آئی اے ایس عہدیدار شاہ فیصل نے اپنے ٹوئیٹر پر بیان شائع کیا ہے۔