مسلمانوں نے گھروں میں عبادت کرکے خیرامت کا نمونہ پیش کیا : مولانا مفتی عطاء الرحمن قاسمی
نئی دہلی،10مئی (سیاست ڈاٹ کام) وبائی متعدی مرض کورونا کے پیش نظر مسلمانوں نے صیام،قیام اور افطار کے اجتماعی عمل و عبادت کو مسجدوں اور محفلوں میں ادا کرنے کے بجائے اپنے اپنے گھروں اور اپنی اقامت گاہوں میں انفرادی طور پرا دا کرکے نہایت ہی اعتدال پسندی،میانہ روی اورخیر امت ہونے کا نمونہ پیش کیا ہے جس سے ملک میں ایک اچھا میسج گیا ہے ۔ مولانا مفتی عطاء الرحمن قاسمی چیر مین شاء ولی اللہ انسٹی ٹیوٹ و سابق رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا ء بورڈ نے مسلمانوں سے خصوصی طور پر درد مندانہ اپیل کی ہے کہ ملک کے حالات کے پیش نظر عید کی مناسبت سے نئے کپڑوں اور جوڑوں کی خریداریوں کے لیے اپنے گھروں سے باہر ہرگز نہ نکلیں اور بعض میڈیا کو استہزا و تمسخر کاموقع نہ دیں اور ملت کی رسوائی کا باعث نہ بنیں اور پہلے سے موجود دھولے ہوئے عمدہ کپڑوں میں ہی سادگی و پاکیزگی سے عید منانے کی مثالی روایت قائم کریں اور امسال نئے کپڑوں اورجوڑوں کی خریداریوں سے بچے ہوئے پیسوں کو مستحقین،مستضعفین اور غربا و مساکین پر دل کھول کر خرچ کریں،بعض میڈیا کے ذریعہ بعض علاقوں میں چند برقع پوش خواتین کو خریداری کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے ،جو افسوس ناک معاملہ ہے ،ایسی حرکت سے عورتوں کو کلی طور پر بچنا چاہیے ۔ مولاناقاسمی نے کہا ایسے پر آشوب حالات میں ہمیں تفاخر کے بجائے ایثار کو اپناتے ہوئے ، اخوت اسلامی کو فروغ دینا چاہیے اور دعا و استغفار کا اہتمام کرنا چاہیے ۔ مولانا عطاء الرحمن قاسمی سابق رکن بورڈ نے اپنے اخباری بیان میں بعض ریاستی حکومتوں کے اس اعلان پر بھی تنقید کی ہے جس میں مسلم علاقوں میں دکانیں کھولنے کی بات کی کہی گئی ہے ، جس سے سوشل ڈسٹنسنگ کی خلاف ورزی کا قوی اندیشہ ہے ،جیسا کہ بعض علاقوں میں شراب کی دوکانیں کھولنے سے سوشل ڈسٹنسنگ کی خلاف ورزی ہورہی ہے ۔
