مویشیوں کی تقسیم کے دوسرے مرحلہ کو قطعیت، سیلف ہیلپ گروپس کو قرض اور کے سی آر کٹس کیلئے علحدہ بجٹ مختص
حیدرآباد۔/28 فروری، ( سیاست نیوز) جاریہ سال اسمبلی انتخابات کے پیش نظر کے سی آر حکومت نے فلاحی اسکیمات پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہے تاکہ غریب خاندانوں اور پسماندہ طبقات کے علاوہ خواتین کی تائید حاصل کی جاسکے۔ بتایا جاتا ہے کہ اُگادی اور سری رام نومی تہواروں کو پیش نظر رکھتے ہوئے حکومت نے مارچ میں 3 فلاحی اسکیمات کو توسیع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یادو اور کرما طبقات میں اُگادی کے موقع پر مویشیوں کی تقسیم کا دوسرا مرحلہ شروع کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ حاملہ خواتین کیلئے کے سی آر نیوٹریشن کٹس اور سیلف ہیلپ گروپس کیلئے بلاسودی قرض کی فراہمی جیسی اسکیمات کو توسیع دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دو تہواروں کے موقع پر اسکیمات کو ریاست بھر میں وسعت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ واضح رہے کہ 2018 میں مویشیوں کی تقسیم کا پہلا مرحلہ شروع کیا گیا تھا جس کے تحت 5000 کروڑ کے مصارف سے 3.74 لاکھ یونٹ کی تقسیم عمل میں آئی۔ دوسرے مرحلہ میں مزید 3.5 لاکھ یونٹ کی تقسیم کا منصوبہ ہے۔ اُگادی کے موقع پر مویشیوں کی تقسیم کا آغاز ہوگا اور ہر یونٹ کے تحت 20 مویشی ہوتے ہیں۔ پہلے مرحلہ میں ہر یونٹ کی مالیت 1.25 لاکھ مقرر کی گئی تھی جبکہ دوسرے مرحلہ میں یونٹ کی مالیت کو بڑھاکر 1.75 لاکھ کیا گیا۔ اسکیم کے تحت حکومت نے مالیت کی 75 فیصد رقم ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ 25 فیصد رقم استفادہ کنندگان کو ادا کرنی ہوگی۔ حکومت نے مویشیوں کی تقسیم کے دوسرے مرحلہ کیلئے 6000 کروڑ مختص کئے ہیں۔ سیلف ہیلپ گروپس کو حکومت کی جانب سے سود کی رقم کی بازادائیگی روک دی گئی۔ گذشتہ دو برسوں میں بینکوں سے سیلف ہیلپ گروپس نے جو قرض حاصل کیا ہے اس کا سود حکومت کی جانب سے کورونا وباء کے بعد سے ادائیگی روک دی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ سیلف ہیلپ گروپس کے بقایا جات تقریباً 5000 کروڑ ہیں اور حکومت دو مرحلوں میں ادائیگی کا منصوبہ رکھتی ہے۔ ڈسمبر 2022 میں ریاست کے 9 اضلاع میں حاملہ خواتین کیلئے کے سی آر نیوٹریشن کٹ اسکیم متعارف کی گئی۔ حکومت رام نومی کے موقع پر باقی 24 اضلاع میں اسکیم کو توسیع دے گی۔ کے سی آر کٹ کے تحت حاملہ خواتین کو پلاسٹک کی باسکٹ دی جاتی ہے جس میں ایک کیلو نیوٹریشن مکس، دو کیلو کھجور، آئرن کے تین سیرپ، 500 گرام گھی، مقوی ٹیبلیٹس اور ایک کپ دیا جاتا ہے۔ کے سی آر کٹ کا مقصد خواتین میں انیمیا پر قابو پانا اور ہیمو گلوبین میں اضافہ کرنا ہے۔ حاملہ خواتین کو دو مرحلوں میں دو کٹس حوالے کئے جاتے ہیں۔ پہلا کٹ 13 اور 27 ہفتوں کے درمیان دیا جاتا ہے جبکہ دوسرا کٹ 28 اور 34 ہفتوں کے درمیان حوالے کیا جاتا ہے۔ ہر کٹ کی مالیت تقریباً 1962 روپئے ہوتی ہے اور حکومت نے 2023-24 بجٹ میں اسکیم کیلئے 200 کروڑ مختص کئے ہیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر کے سی آر نے اسکیمات پر عمل آوری سے متعلق کابینی سب کمیٹی کو ہدایت دی ہے کہ وہ فلاحی اسکیمات میں توسیع کیلئے ایکشن پلان تیار کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ غریبوں کو اسکیمات سے مستفید کیا جاسکے۔ر