غریب اسکولی طلبا کی ماووں کو سالانہ 15 ہزار روپئے امداد

   

اے پی کی جگن موہن ریڈی حکومت کا اقدام ۔ احکامات جاری ۔ انتخابی وعدہ کی تکمیل
امراوتی 6 جنوری ( پی ٹی آئی ) آندھرا پردیش میں وائی ایس آر کانگریس حکومت نے کہا ہے کہ اس نے ان غریب خواتین کو سالانہ 15000 روپئے کی امداد فراہم کرنے احکام جاری کردئے ہیں جو اپنے بچوں کو اما ووڈی اسکیم کے تحت اسکول کو بھیجتی ہیں۔ پارٹی نے انتخابات میں یہ وعدہ کیا تھا جس کی تکمیل کی جا رہی ہے ۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ یہ اسکیم اقتصادی سال 2019-20 سے نافذ العمل ہوگی ۔ کہا گیا ہے کہ اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے والی ماووں یا سرپرستوں کو یہ امداد فراہم کی جائیگی چاہے ان کے بچوں کی تعداد کتنی ہی ہو۔ حکومت نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ 12 ویں جماعت کی تکمیل تک حکومت ہر سال جنوری میں استفادہ کنندہ کے بینک اکاونٹ میں یہ رقم منتقل کردے گی ۔ حکومت نے بتایا کہ گذشتہ ہفتے ہی ہر استفادہ کنندہ کو 15 ہزار روپئے کی معاشی امداد کا حکمنامہ جاری کردیا گیا تھا ۔ ضلع ایجوکیشل آفیسر یا ووکیشنل ایجوکیشنل آفیسر یا علاقائی ایجوکیشنل آفیسر کی جانب سے استفادہ کنندہ کے سیونگس بینک اکاونٹ میں یہ رقم منتقل کی جائے گی ۔ کہا گیا ہے کہ ریاست میں متعلقہ گاوں کے گرام والینٹر کے پاس اس اسکیم کے استفادہ کنندگان کا ڈاٹا موجود رہے گا ۔ حکومت نے کہا کہ یہ امداد تمام سرکاری ‘ خانگی امدادی ‘ خانگی غیر امدادی اسکولس / جونئیر کالجس میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کیلئے ہوگی ۔ یہ اسکیم بچوں کی ان ماووں کیلئے ہوگی جو خط غربت سے نیچے کی زندگی گذار رہی ہیں۔ استفادہ کنندگان کیلئے یہ ضروری ہوگا کہ وہ سفید راشن کارڈ رکھنے والے ہوں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے بچوں کی اسکول یا کالج میں حاضری 75 فیصد ہو۔ اسکول اور کالج سے ڈراپ آوٹس کیلئے یہ اسکیم قابل عمل نہیں ہوگی ۔ سرکاری ملازمین یا انکم ٹیکس دہندگان بھی اس اسکیم سے استفادہ کے اہل نہیں ہونگے ۔ اسکے علاوہ حکومت نے یتیموں اور بے گھر بچوں کو بھی اسکیم میں شامل کیا جو اسکولوں میں رضاکارانہ تنظیموں کے ذریعہ تعلیم حاصل کر رہے ہوں ۔ معاشی امداد ان تنظیموں کو فراہم کی جائیگی ۔ شفافیت کو یقینی بنانے استفادہ کنندگان کی فہرست ولیج سطح پر لگائی جائیگی ۔