غریب مسلمانوں کو حج کی ادائیگی کیلئے آندھرا پردیش میں مالی امداد

   

60 اور 30 ہزار روپئے کی امداد کا فیصلہ، ڈپٹی چیف منسٹر امجد باشا کا بیان

حیدرآباد۔/16 نومبر، ( سیاست نیوز) آندھرا پردیش حکومت نے غریب مسلم خاندانوں کو فریضہ حج کی ادائیگی کے قابل بنانے کیلئے مالی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر و وزیر اقلیتی بہبود امجد باشا نے کہا کہ آندھرا پردیش میں اقلیتوں کے کمزور معاشی موقف کے سبب حج 2020 کیلئے درخواستیں توقع کے مطابق داخل نہیں کی گئیں لہذا حکومت نے حج جیسے مقدس فریضہ کی ادائیگی کیلئے مالی امداد کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سالانہ 3 لاکھ سے کم آمدنی رکھنے والے افراد کو 60 ہزار روپئے اور سالانہ 3لاکھ سے زائد آمدنی رکھنے والوں کو 30 ہزار روپئے کی مالی امداد کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ حج 2020 کیلئے تاحال آندھرا پردیش میں 1785 افراد نے درخواستیں داخل کی ہیں۔ اننت پور میں 203 ، چتور 2047، مشرقی گوداوری 42، گنٹور 191، کڑپہ 242، کرشنا 153 ، کرنول 380، نیلور 131، پرکاشم 76، سریکا کلم 5 ، وشاکھاپٹنم 62، وجیا نگرم 16 اور مغربی گوداوری میں 37 درخواستیں داخل ہوئی ہیں۔ درخواستوں کے ادخال کی آخری تاریخ 5 ڈسمبر مقرر ہے۔ گزشتہ سال بھی آندھرا پردیش میں مقررہ کوٹہ سے کم درخواستیں داخل کی گئی تھیں اور موجودہ درخواستوں کی تعداد کو دیکھیں تو 2020 میں بھی کوٹہ کے مطابق درخواستوں میں اضافہ کا امکان دکھائی نہیں دیتا۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ آندھرا پردیش کے عازمین حج وجئے واڑہ گناورم ایرپورٹ سے روانہ ہوں گے۔ مرکز نے وجئے واڑہ میں امبارگیشن پوائنٹ کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے عازمین حج کی سہولت کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ حکومت کی معاشی امداد سے استفادہ کرتے ہوئے مقررہ تاریخ میں آن لائن درخواستیں داخل کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملازمت اور عبادت کیلئے سفر میں کافی فرق ہے۔ سفرِ حج خالص اللہ کی رضا اور عبادت کیلئے کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مساجد میں مسلمانوں کو حج کی اہمیت سے واقف کرانے کی ضرورت ہے کیونکہ بیشتر افراد صرف عمرہ کی ادائیگی پر اکتفاء کرتے ہیں۔\